ملتان، خانیوال (نمائندگان جنگ) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ صدارتی ریفرنس بارے عدالتی فیصلے نے قوم کی ترجمانی اور حکمرانوں کی نا اہلی ثابت کی ہے۔
سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد صدر اور وزیراعظم کو قوم سے معافی مانگنی چاہئے کہ انہوں نے اس قوم کا کتنا وقت اور پیسہ ضائع کیا۔ مڈٹرم الیکشن کا مطالبہ اپوزیشن جماعتوں سے مشاورت کے بعد کرینگے۔
ان خیالات کا ا ظہار انہوں نے مدرسہ جامع العلوم ملتان میں پریس کانفرنس سے خطاب اور خانیوال میں جماعت اسلامی پنجاب کے سابق نائب امیر عزیز لطیف کی وفات پر تعزیت اور فاتحہ خوانی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔سراج الحق نے کہا کہ وفاقی و صوبائی بجٹ کو ماہرین معیشت اور حکومت کے اتحادیوں نے بھی مسترد کردیا ہے۔
جنوبی پنجاب صوبے کے قیام کیلئے بھی وفاقی و صوبائی بجٹ میں فنڈز نہیں رکھے گئے۔ ٹڈی دل سے کاشتکاروں کا 1 ہزار ارب روپے کا نقصان ہوا ہے ۔حکومت نے کورونا وائرس کو سنجیدہ نہیں لیا جس کی وجہ سے 4 ماہ بعد بھی اس وباء پر قابو نہیں پایا جا سکا۔ کورونا وائرس کی وباء پر کئی ممالک قابو پاچکے ہیں مگر ہمارے ہاں یہ وباء مسلسل بڑھ رہی ہے۔
حکومت لیبارٹریوں اور ڈاکٹروں کیلئے بھی حفاظتی لباس کا انتظام نہیں کرسکی۔ حکومت لاک ڈاؤن کو موثر نہیں بنا سکی۔ لاک ڈاؤن سے وائرس ختم نہیں ہوتا بلکہ اس میں وباء سے لڑنے کے انتظامات کئے جاتے ہیں۔
اس حکومت نے صحت کا نظام ڈبلیو ایچ او اور معیشت کا نظام آئی ایم ایف کے حوالے کیا ہوا ہے۔