کوئٹہ(آن لائن)بلوچ اسٹوڈنٹس الائنس کے ترجمان نے ایک بیان میں پرامن طالبعلموں پر تشدد اور طاقت کے استعمال کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بلوچ سٹوڈنٹس الائنس گزشتہ دو ماہ سے مسلسل ہائر ایجوکیشن کمیشن کے جانبدارانہ فیصلے کیخلاف مختلف شہروں میں احتجاجی تسلسل کو جاری رکھا ہوئے ہے۔ اسی تسلسل کو جاری رکھتے ہوئے گزشتہ روز بلوچ سٹوڈنٹس الائنس کی جانب سے کوئٹہ میں سہ روزہ علامتی بھوک ہڑتالی کیمپ کا انعقاد کیا۔ آج کیمپ کے آخری روز احتجاجی ریلی کا انعقاد کیا گیاجس پر پولیس کیجانب سے لاٹھی چارج کیا گیا اور طالبعلموں کو زدوکوب کرتے ہوئے پابند سلاسل کیا گیا جو قابل تشویش ہے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی وبا کے پیش نظر ہائر ایجوکیشن کمیشن کی جانب سے آن لائن کلاسز کے اجرا کا اعلامیہ جاری کیا گیا جس سے سب سے زیادہ بلوچ اکثریت علاقوں کے طالبعلم متاثر ہورہے ہیں۔ انٹرنیٹ کی عدم دستیابی کی وجہ سے ہزاروں طالبعلم آن لائن کلاسز میں شرکت سے قاصر ہیں جس کی وجہ سے طالبعلموں کے تعلیمی تسلسل میں خلل کا خدشہ ہے۔ بیان کے آخر میں انہوں نے کہا کہ تشدد کیخلاف بلوچ سٹوڈنٹس الائنس کی جانب سے صوبائی اسمبلی کے سامنے احتجاجی دھرنے کا انعقاد کیا گیا جو مطالبات کی منظوری تک جاری رہے گی۔