اسلام آباد(نمائندہ جنگ) چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے اپوزیشن رہنماؤں شہباز شریف،مولانا فضل الرحمٰن ،سراج الحق، آفتاب شیرپائو،حاصل بزنجو،ایمل ولی خان اور محسن داوڑسے رابطے کئے ہیں،اپوزیشن رہنمائوں نے آل پارٹیز کانفرنس بلانے پر اتفاق کیا ہے۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ عوام نے بجٹ کو مسترد کو دیا ہے، حکومت کورونا کے پھیلائو کی ذمہ دار ہے، آئین پر حملہ کسی صورت برداشت نہیں کرینگے۔
تفصیلات کے مطابق بلاول بھٹو زرداری کا شہباز شریف کے ساتھ ٹیلی فونک رابطہ ہوا جس میں دونوں رہنمائوں نے بجٹ کو مکمل طور پر مسترد کرنے اور اگلے ہفتے آل پارٹیز کانفرنس بلانے پر اتفاق کیا گیا،بلاول بھٹو زرداری نے شہباز شریف کی مزاج پرسی کی اور انکی صحت سے متعلق دریافت کیا۔
بلاول بھٹو زرداری نے شہباز شریف کی جلد صحت یابی کی دعا بھی کی۔ دونوں رہنماؤں نے ملک کی مجموعی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا، تحریک انصاف کی جانب سے پیش کئے گئے قومی بجٹ کو مکمل طور پر مسترد کرنے پر اتفاق کیا جبکہ اگلے ہفتے آل پارٹیز کانفرنس بلانے پر بھی مشاورت کی۔
شہباز شریف نے مزاج پرسی اور نیک تمناؤں پر بلاول بھٹو زرداری کا شکریہ ادا کیا۔ قائد حزب اختلاف نے آصف زرداری کیلئے نیک تمناؤں کا اظہار کیا اور بلاول بھٹو زرداری سے ان کے والد کی صحت کے حوالے سے بھی دریافت کیا۔
بعدازں بلاول بھٹو نے مولانا فضل الرحمن سے بھی ٹیلی فون پررابطہ کیا اور ان سے آل پارٹیز کانفرنس کے حوالے سے مشاورت کی۔ بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ پاکستان کے غریب عوام نے بجٹ مسترد کردیا،آئین پرحملہ کسی صورت بھی برداشت نہیں کرینگے،بلاول نے امیر جماعت اسلامی سراج الحق کو ٹیلیفون کرکے سید منور حسن کے انتقال پر اظہار تعزیت کیا۔
جماعت اسلامی کے امیر نے آصف علی زرداری کی صحت دریافت کی۔ دونوں رہنماؤں کے دوران ملک کی مجموعی سیاسی صورتحال پر بھی گفتگو کی۔
بلاول نے کہا کہ تبدیلی کا نعرہ لگا کر پاکستان کی معیشت کو تباہی کی جانب دھکیل دیا گیا، عوام دشمن بجٹ کو تسلیم نہیں کرتے، امیر جماعت اسلامی نے چیئرمین پیپلزپارٹی سے آئندہ ہفتے اے پی سی کانفرنس بلانے کے متعلق بھی مشاورت ہوئی۔