• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بھارتی اداکار پریانکا چوپڑا نے بھی ’نیپوٹزم‘ اقربا پروری کے خلاف آواز اُٹھاتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ انہیں فلم سے نکال دیا گیا تھا جس پر وہ بہت روئیں اور اس رویے کو برداشت کر گئیں ۔

رواں ماہ نامعلوم وجوہات پر خود کشی کرنے والے بھارتی اداکار سوشانت سنگھ کی موت کے بعد سے بھارتی انڈسٹری دو حصوں میں بٹ گئی ہے ، کچھ لوگ اقرباپروری کو اداکار کی موت کا ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے اس کے خلاف آواز اٹھا رہے ہیں تو کچھ لوگ اقرباپروری کے حق میں بول رہے ہیں ۔

بھارت کی صف اول میں شمار کی جانے والی اداکارہ پریانکاچوپڑا  نے اقربا پروری سے متعلق بات کرتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ ماضی میں انہیں بھی اقربا پروری کا سامنا کرنا پڑا تھا ۔

دیسی گرل پریانکا چوپڑا نے ایک انٹرویو کے دوران بتایا کہ ’ وہ جانتی ہیں کہ بھارتی انڈسٹری میں کتنا اقربا پروری کا رجحان پایا جاتا ہے مگر کسی معروف فنکار کے گھر میں پیدا ہونا اور وراثت کے طور پر اداکاری کے پیشے کو آگے لے کر چلنے میں بھی کوئی برائی نہیں ہے ۔‘

انہوں نے کہا کہ ’ باہر سے آنے والے اداکار انڈسٹری میں قدم رکھتے ہیں اور محنت کرتے ہیں اسی طرح اسٹار کِڈز پر بھی اپنے خاندان کا نام بنائے رکھنے کا بوجھ ہوتا ہے ، ہر اداکار اپنا سفر طے کر کے آگے پہنچتا ہے ۔‘

پریانکا چوپڑا جوناس نے اداکاری کے اس سفر میں پیش آنے والی مشکلات سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ ’ انہیں بھی ایک فلم سے نکال دیا گیا تھا کیوں کہ اُن کی جگہ کسی اور کو فلم میں شامل کرنے کی فرمائش کی گئی تھی، وہ بہت روئیں اور اس رویئے کو برداشت کر گئیں تھیں۔‘

انٹرویو کے دوران پریانکا چوپڑا کا مزید کہنا تھا کہ اُنہیں ہار جانے کا کوئی ڈر نہیں ہے ، جب وہ کبھی ہارتی بھی ہیں تو وہ اس پر زیادہ سوچتی نہیں اور نہ ہی اپنا موڈ خراب کرتی ہیں ۔

انہوں نے اداکاروں کی زندگیوں کو میراتھن ریس میں بھاگنے والوں کے ساتھ تشبیح دیتے ہوئے کہا کہ اُنہیں معلوم ہے کہ کیسے ہر کوئی اپنی ذمہ داریوں کے مطابق بھاگ رہا ہے، اُن کا کہنا تھا کہ میں یہ بھی جانتی ہوں کہ سیٹ پر کیسے 300 لوگ اپنے ایک دن کے پیسوں سے محروم ہو جاتے ہیں اگر شوٹنگ منسوخ ہو جائے یا کوئی فنکار بیمار پڑ جائے تو ۔

پریانکا چوپڑا نے کہا کہ ہر کسی کے کام کو عزت دی جانی چاہیے، اُنہوں نے خود کو ایسے ہی ڈھالا ہے، اُنہیں معلوم ہے کہ اُن کی منزل کہاں ہے اور اُسے کیسے حاصل کرنا ہے، اس دنیا میں کچھ بھی فری نہیں ملتا، ہر کسی کو اپنے حصے کی محنت کرنی پڑتی ہے ۔

تازہ ترین