نئے فنانس ایکٹ 2020-21 کا اطلاق آج سے ہوگیا ہے، پوائنٹ آف سیل میں رجسٹرڈ اسٹورز کے لیے سیلز ٹیکس 14 فیصد کم ہوگیا۔
فنانس ایکٹ 2020-21 کے مطابق کپڑوں اور جوتوں کے اسٹورز کے لیے سیلز ٹیکس 12 فیصد عائد ہوگیا، لوگوں کو کپڑوں اور جوتوں کی خریداری میں ریلیف ملے گا جبکہ شادی ہالز اور فنکشنز پر عائد ٹیکس ختم ہوگیا۔
فنانس ایکٹ میں کہا گیا ہے کہ کوکنگ آئل، کیبل آپریٹر پر عائد ٹیکس بھی ختم ہوگیا، کیبل پر چلنے والے اشتہارات پر ود ہولڈنگ ٹیکس ختم ہوگیا، منڈیوں اورکمیشن ایجنٹس پر عائد ٹیکس بھی وصول نہیں کیا جائے گا۔
فنانس ایکٹ 2020-21 کے مطابق آج سے پراپرٹی کی آمدن پر گراس نیٹ ٹیکس عائد ہوجائے گا، گوادر سے متعلقہ آرڈیننس فنانس ایکٹ کا حصہ بن گیا، ایف بی آر نادرا، بجلی اور گیس کی تقسیم کار کمپنیوں سے ڈیٹا حاصل کرسکے گا۔
سیمنٹ پر عائد فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی میں کمی کا اطلاق ہوگیا، سیمنٹ کی فی بوری قیمت 20 سے 25 روپے تک کمی ہوگی، فائلرز کے لیے بچوں کی اسکول فیس پرایڈوانس انکم ٹیکس ختم ہوگیا۔
پنشن فنڈ پر عائد ود ہولڈنگ ٹیکس بھی ختم ہو گیا، بیرون ملک سے ترسیلات بھجوانے والوں کے لیے ٹیکس سے استثنا کا اطلاق شروع ہوگیا ہے۔ درآمدی سگار پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی 65 فیصد کی شرح سے عائد ہوگی۔
فنانس ایکٹ میں کہا گیا ہےکہ اسٹنگز اور دیگر درآمدی مشروبات پر ٹیکسز بڑھا دیا جائے گا، قرآن پاک کی اشاعت کے لیے درآمدی کاغذ پر ڈیوٹیز ختم، 350 ڈالر سے 500 ڈالر مالیت کے درآمدی موبائل پر 5400 روپے سیلز ٹیکس عائد ہوگا۔
اس کے علاوہ 500 ڈالر سے زائد مالیت کے درآمدی موبائل پر 9270 روپے سیلز ٹیکس عائد ہوگا، خریداروں کے لیے شناختی کارڈ کی شرط 50 ہزارسے بڑھا کر ایک لاکھ روپے ہوگئی ہے۔