• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اگرچہ یہ نہایت خوش آئند خبر ہے کہ دنیا بھر میں ایک کروڑ لوگوں کو متاثر جبکہ 5لاکھ سے زائد لوگوں کو ہلاک کرنے والے مہلک نوول کورونا وائرس کے ملک بھر میں پھیلائو میں بتدریج کمی آرہی ہے لیکن ساتھ ہی وبا سے اموات کی تعداد میں اضافہ ہونا ایک تشویشناک امر ہے جسے کنٹرول کرنے کیلئے طبی سہولتوں کی ہر ممکنہ فراہمی کو یقینی بنانا ہوگا۔ گزشتہ روز کورونا سے متعلق ملک بھر سے موصول ہونے والے مختلف اعدادوشمار کے مطابق مزید 88افراد جان کی بازی ہار گئے، جسکے بعد اموات کی مجموعی تعداد 4391ہو گئی جبکہ نئے کیسز سامنے آنے کے بعد مریضوں کی تعداد 213302تک پہنچ گئی۔ اب تک کل 1283092افراد کے ٹیسٹ کیے گئے جبکہ مجموعی طور پر 98503مریض صحت یاب ہو چکے ہیں۔ منگل کو ملک بھر سے کورونا کے مزید 4143کیسز اور 88اموات رپورٹ ہوئیں جس میں سندھ سے 2701کیسز اور 34اموات، پنجاب سے 761کیسز اور 35اموات، خیبر پختونخوا سے 483کیسز اور 16اموات، بلوچستان سے 50کیسز اور 2اموات، کشمیر سے 16کیسز سامنے آئے ہیں۔ واضح رہے کہ ملک میں کورونا وائرس کا پہلا کیس 26فروری کو سامنے آیا جس کے بعد اس میں بتدریج اضافہ ہوا ،اب یہ وبا پانچویں مہینے میں داخل ہو چکی ہے، جبکہ جون کا مہینہ اب تک سب سے زیادہ خطرناک ثابت ہوا۔ دیکھا جائے تو دنیا کے دوسرے خطوں کی نسبت پاکستان پر کورونا کے ہولناک اثرات کسی قدر کم رہے ہیں۔ سوال یہ ہے کہ ان اثرات کو مکمل طور پرکیسے ختم کرتے ہوئے اموات کی شرح میں کمی لائی جائے تو اس ضمن میں معیاری طبی سہولتوں کی فراہمی کیلئے حکومتی و نجی سطح پر کام کرنے کی ضرورت ہے جبکہ کورونا کے پھیلائو کو روکنے کیلئے عوام کو سماجی فاصلے اور ماسک پہننے سمیت بتائی گئی مختلف احتیاطی تدابیر پر عمل پیرا ہونا ہوگا۔ اسی طرح وبا پر قابو پایا جا سکتا ہے۔

اداریہ پر ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں0092300464799

تازہ ترین