اسلام آباد، کابل (رائٹرز، ایجنسیاں) پاکستان، افغانستان اور بھارت کے مختلف شہروں میں زلزلے کے شدید جھٹکوں سے کئی عمارتیں لرز اٹھیں،زلزلے سے خیبر پختونخوا اور گلگت کے ضلع دیامر میں 9افراد جاں بحق ہوگئے ، زلزلہ دن 3بجکر 31منٹ پر آیا ،زلزلہ پیما مرکز کے مطابق زلزلے کی شدت 7.1تھی جبکہ امریکی جیولوجیکل ڈیپارٹمنٹ کے مطابق ریکٹر اسکیل پر زلزلے کی شدت 6.6ریکارڈ کی گئی، اس کا مرکز افغانستان کے شمال مشرقی علاقہ اشکشم سے 40کلو میٹر دور چترال کے قریب تھا، زلزلے کی گہرائی 210کلو میٹر تھی، زلزلہ دن3بجکر31منٹ پر آیا،زلزلے سے کئی علاقوں میں مواصلاتی نظام درھم برھم ہوگیا، وزیراعظم نے سول و ملٹری اداروں کو فوری طور پر امدادی کارروائیوں کی ہدایت کردی جبکہ این ڈی ایم اے نے آفٹر شاکس کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے شہریوں کو احتیاط برتنے کی ہدایت کردی ہے، تفصیلات کے مطابق پاکستان، افغا نستا ن اور بھارت میں زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کئے گئے ، پاکستان میں زلزلے سے 9افراد جاں بحق جبکہ سیکڑوں زخمی ہوگئے ، لوگ خوف وہراس کے باعث گھروں اور دفاتر سے باہر نکل آئےاور کلمہ طیبہ کا ورد کرتے رہے، زلزلے سے اسلام آباد، کابل اور نئی دہلی بھی لرز اٹھا، زلزلے کا دورانیہ ایک منٹ سے زائد رہا، پاکستان میں زلزلے سے سب سے شمالی علاقہ جات متاثر ہوئے،خیبر پختونخوا کے مختلف اضلاع میں 4افراد جاں بحق جبکہ 100کے قریب زخمی ہوئے جبکہ دیامر میں مکان کی چھت گرنے سے 5افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ، زلزلے کے بعد پشاور کے تمام بڑے اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی، ریسکیو1122کوہائی الرٹ کردیا گیاجبکہ ضلعی انتظامیہ بھی متحرک ہوگئی، سوات سمیت ملاکنڈ دویژن میں زلزلہ سےبچے سمیت دو افراد جاں بحق جبکہ 30 سے زائد زخمی ہوئے ، 75سے زائد گھر وں کو نقصان پہنچا، کئی سکولوں کی دیواریں بھی گرگئیں۔ خوازہ خیلہ کے علاقے شمک میں دیوار گرنے سے ایک بچہ عماد ولد رحمانی گل جاں بحق ہوگیا، بونیر کڑاکڑ میں کار پر پہاڑی تودہ گرنے سے کار میں سوار جوڑ کا رہائشی عظمت علی موقع پر ہی جاں بحق اورساتھی عبدا لر حما ن زخمی ہوگیا، اپر دیر میں زلزلہ کے باعث مکان کی چھت گرنے سے خاتون اور 3 بچے ملبے تلے دب گئے جنہیں زخمی حالت میں نکال لیا گیا، خیبرپختونخوا کے علاقوں میں سیکڑوں مویشی ہلاک اور کئی مکانات گرنے کی وجہ سے قیمتی املاک کو نقصانات پہنچا، شبقدر شہباز خان کورونہ میں دیوار گرنے سے فضل حق ولد مثل خان اور محمد حسین موقع پر جاں بحق ہوگیا، چلاس اور گلگت کے درمیان لینڈ سلائیڈنگ کے باعث شاہراہ قراقرم ہر قسم کی آمدو رفت کیلئے بند ہوگئی ، گلگتبلتستان میں لینڈ سلائیڈنگ سے متعدد مکانات تباہ ہوگئے،چترال میں بھی لینڈ سلائیڈنگ سے کئی سڑکیں بند ہوگئیں جبکہ کئی مکانات کی دیواریں گرنے کی اطلاعات ہیں ،پشاور میں زلزلے کے بعد بھگدڑ میں خواتین اور بچوں سمیت 40 کے قریب افراد زخمی ہوئے، شانگلہ میں زلزلے کے بعد آفٹر شاکس بھی ریکارڈ کئے گئے، لاہور اور پنجاب کے کئی علاقوں میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کئے گئے، سندھ کے کچھ علاقوں میں بھی زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کئے گئے،زلزلہ پیمامرکزکے مطابق زلزے کی شدت 7.1 تھی جبکہ امریکی جیولوجیکل ڈیپارٹمنٹ کے مطابق ریکٹر اسکیل پر زلزلے کی شدت 6.6 ریکارڈ کی گئی، اس کا مرکز افغانستان کے شمال مشرقی علاقہ اشکشم سے 40 کلو میٹر دور تھا جو تاجکستان اور چترال کے قریب واقع ہے، زلزلے کی گہرائی 210 کلو میٹر تھی، زلزلہ دن3 بجکر31منٹ پر آیا، دوسری جانب افغانستان میں قدرتی آفات سے نمٹنے کے ادارے کے ترجمان عمر محمدی نے بتایا کہ زلزلے کے بعد مختلف علاقوں سے معلومات اکھٹی کی جارہی ہیں تاہم ابھی تک ہلاکتوں یا نقصان کی کوئی اطلاع موصول نہیں ہوئی ہے، بھارتی دارالحکومت اور مقبوضہ کشمیر کے کئی علاقوں میں بھی شدید زلزلے کے باعث بلند وبالا عمارتیں لرز اٹھیں، نئی دلی میں زلزلے کے جھٹکوں کے بعد میٹرو ٹرین کو روک دیا گیا، چین اور روس کے جنوبی حصوں میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے،چین کے صوبے سنکیانگ کے کئی علاقوں میں 6بجکر 28منٹ پر زلزلے کے جھٹکے محسوس کئے گئے، واضح رہے کہ پاکستان اور افغانستان کا سرحدی علاقہ کوہ ہندوکش کو آئے روز زلزلوں کا سامنا رہتا ہے، ایک دہائی قبل اس علاقے میں آنے والے بدترین زلزلے میں پاکستان میں تقریباً 75 ہزار افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔