• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

تین ماہ سے تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے خلاف نرسز کا احتجاج جاری

کراچی (اسٹاف رپورٹر) تین ماہ سے تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے خلاف نرسز کا احتجاج پیر کو بھی جاری رہا ۔ نرسز نے مطالبات کی منظوری کے لئے وزیر اعلیٰ ہاوس کی جانب مارچ کیا، محکمہ صحت سندھ نے مطالبات کی منظوری کے لئے دودن کا مزید وقت مانگ لیا، نرسز نے مطالبات کی منظوری تک کراچی پریس کلب پر احتجاج جاری رکھنے کا اعلان کردیا، تفصیلات کے مطابق کورونا وائرس کے خلاف فرنٹ لائن پر کورونا کے خلاف جنگ لڑنے والے سندھ پبلک سروس کمیشن ٹیسٹ پاس فرنٹ لائن ورکرز تین ماہ سے تنخواہوں کی عدم فراہمی اور مستقل نہ کئے جانے پر کراچی پریس کلب پر سراپا احتجاج ہوگئے، احتجاجی نرسز میں خواتین نرس بھی شامل تھیں ۔سی ایم ہاوس کےباہر نرسز نے دھرنا دے دیا، بعد ازاں سیکرٹری صحت نے مزاکرات کے لئے نرسز کے چار رکنی وفد کو طلب کرلیا مزاکرات کے دوران سیکرٹری صحت سندھ نے نرسز سے مطالبات کی منظوری کے لئے مزید دو دن کا وقت مانگ لیا، تاہم محکمہ صحت سندھ کی جانب سے دو دن میں نوٹیفکیشن جاری کرنے کی یقین دہانی پر نرسز نے واپس کراچی پریس کلب کا رخ کرلیا، اس موقع پر احتجاجی مظاہرین کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت کی بےحسی کے باعث احتجاج پر مجبور ہوئے، سندھ حکومت نے سندھ پبلک سروس کمیشن کے امتحان میں کامیاب امیدواروں کو 89 روز کے لئے بھرتی کیا تھا جنہیں مستقل کرنے کا کہا تھا، 22 جون کو اسٹاف کی مدت ملازمت ختم ہوگئی تھی، 89 دن پورے ہوے تو نہ ہمیں سیلری نہ رسک الاونس فراہم کیا گیا۔

تازہ ترین