اسلام آباد ہائی کورٹ نے وزارتِ داخلہ کو امریکی خاتون سنتھیا ڈی رچی کے خلاف درخواست کا فیصلہ کرنے کی ہدایت کر دی۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللّٰہ نے پیپلز پارٹی کے افتخار احمد کی درخواست پر کیس کی سماعت کرتے ہوئے فریقین کو بدھ کے دن 1 بجے وزارتِ داخلہ میں پیش ہو کر بیان دینے کی ہدایت کی۔
سماعت کے موقع پر سنتھیا ڈی رچی اپنے وکیل کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئیں۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے ہدایت کی کہ وزارتِ داخلہ 15 جولائی تک اس معاملے کا فیصلہ کر کے عدالت کو آگاہ کرے۔
دورانِ سماعت ڈپٹی اٹارنی جنرل سید محمد طیب شاہ نے وفاق کی طرف سے عبوری رپورٹ جمع کرا دی۔
ڈپٹی اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ درخواست گزار تو وزارتِ داخلہ میں پیش ہی نہیں ہوا ہے۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ یہ خود مختار ریاست ہے، ہم تو وزارت کا کنڈکٹ دیکھ رہے تھے۔
یہ بھی پڑھیئے:۔
سنتھیا ڈی رچی کے خلاف مقدمہ درج نہ کرنے کی درخواست مسترد
چیف جسٹس اطہر من اللّٰہ نے یہ بھی کہا کہ سماعتوں کی تو ضرورت ہی نہیں، قانون کو اپنا راستہ خود بنانا چاہیے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے ہدایت کی کہ وزارتِ داخلہ قانون کو مدِ نظر رکھ کر درخواست کا فیصلہ کرے۔
واضح رہے کہ پیپلز پارٹی نے ویزے کی میعاد ختم ہونے پر سنتھیا رچی کو ڈی پورٹ کرنے کی درخواست دائر کر رکھی ہے۔