• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
تحریر:قاری محمد عباس۔۔۔بریڈ فورڈ
‎برہان مظفر وانی شہیدکشمیر کی خوبصورت وادی میں جنم لینے والا کشمیری قوم کا بہادر،دلیر،نڈر نوجوان تھا جو ماں دھرتی کی آزادی اور جذبہ شہادت سے سرشار تھا ۔اس خوبصورت نوجوان کی جوانی نے ابھی انگڑائی ہی لی تھی کہ ہندو سامراج کی طرف سے اپنی کشمیری قوم پر ظلم کے ٹوٹتے ہوئے پہاڑ دیکھ کر برداشت نہ کر سکا قوم کی حوصلہ افزائی و ہر قسم کی قربانی اور مدد کے کیلئے ہمہ تن کمر بستہ ہوا ۔آزادئ کشمیر کیلئے عزم و استقلال کا پہاڑ بن کر بے خطر و خوف دنیا کے ناخداؤں اور فرعونوں سے ٹکرایا پھر اس بہادر جانباز نوجوان نے اپنی مظلوم کشمیری قوم کی جدوجہدآزادی کو خون جگر سے سیراب کیا اور اپنے قابض خطے کی تحریک آزادی اور اپنی قوم کی حق خود ارادی کی خاطر اپنی جان کا قیمتی نذرانہ پیش کر کے زندہ و جاوید ہو گیا ۔اس با صلاحیت سر فروش نوجوان کی شہادت نےمقبوضہ‎ کشمیر کی تحریک جدوجہد آزادی اور حق خود ارادی اور جذبہ شہادت ایمانی ‎کو ایک نیا موڑ ، ولولہ ،جذبہ دیا خاص کر اس نوجوان کی شہادت نے کشمیری نوجوان نسل کے اندر حق خود ارادیت اور کشمیر کی تحریک جدوجہد آزادی کو نئی جہت دی اور کشمیری نوجوان نسل کے سینوں میں شہادت کی نئی اُمنگ اور تڑپ پیدا کر دی اور آنے والی نئی نسل کے اندر ایسی روح پھونک دی ہے کہ جس کیلئے کبھی بھی فنا اور موت نہیں ہے کیونکہ جس قوم کی آزادی میں مجاہدوں، غازیوں اور شہداء کا خون شامل ہوجائے وہ قوم کبھی بھی موت سے نہیں ڈرتی اور نہ ہی شکست سے دوچار ہو سکتی ہے ۔مومن اپنی دھرتی کی حفاظت اور حق خود ارادیت کیلئے جب لڑتا ہے تو مرتبہ شہادت کو مد نظر رکھ کر لڑتا ہے جذبہ شہادت کا شوق مومن کے دل سے موت کا خوف ختم کر دیتا ہے۔ وادئ کشمیر کی تحریک آزادی کی الحمد اللہ ہزاروں نہیں لاکھوں مجاہدین غازیوں اور شہدا کے خون نے آبیاری کی ہے یوں کہیں تو زیادہ مناسب ہوگا کہ جنت میں بسنے والے بچے نوجوان بوڑھے مائیں بہنیں بیٹیاں حتیٰ کہ شیرخوار بچوں کے خون نے بھی وادئ کشمیر کی آزادی کیلئے جانوں کے نذرانے پیش کیے ہیں ‎ایسی قوم جس کی خواہش و تمنا ، آرزو اور مطمع نظر شہادت ہو اور شہادت کواپنے لیے باعث فخر سمجھتی ہو وہ قوم بھلا شہادت کی موت سے کیسے پیچھے ہٹ سکتی ہے،شہادت پانے والے کے ورثا کے ساتھ لوگ افسوس کا اظہار نہیں کرتے بلکہ شہادت پر مبارک باد دیتے ہیں ،انشاء اللہ آزادی کشمیری عوام کا مقدر بن چکی ہے ۔کشمیری عوام پر سفاک درندہ صفت بھارتی سامراج نے 73سال سے قتل وغارت ،بربریت اور ظلم وستم کا بازار گرم کر رکھا ہے دنیا کے طاقتور ترین ارباب اقتدار و صاحب اختیار اپنے کانوں میں روئی اور آنکھوں پر سیاہ پٹیاں باندھ کر دنیا سے بے نیاز ہو کر سوئے ہوئے ہیں جیسا کہ دنیا کی کوئی خبر ہی نہیں ،رات دن گولیوں کی بوچھاڑ اور ٹینکوں کے گولوں کی گڑگڑاہٹ عورتوں بچوں بوڑھوں بیماروں زخمیوں بے سہارا نہتے کشمیریوں کی چیخ وپکارخون کے بہتے ہوئے دریا، عالمی ادارہ تحفظ انسانی حقوق ، اقوام متحدہ ، یورپی یونین، سلامتی کونسل و دیگر عالمی اداروں کو کیوں دکھائی اور سنائی نہیں دیتے ۔بھارتی درندروں کی طرف سے ظلم اور سفاکی کی انتہا ہو چکی ہے، مقبوضہ کشمیر کی زمین کا چپہ چپہ ان مظلوم کشمیری مسلمانوں کے خون سے رنگین ہو چکا ہے، بھارت کے ظُلم و جبر کی وجہ سے ان مظلوم کشمیری مسلمانوں کی آہ وبکا ،سسکیاں دلوں کو ہلا دینے اور چیر دینے والی چیخوں سے زمین و آسمان کا خلا بھی بھر چکا ہے ۔تن تنہا ،نہتے مظلوم غیور کشمیری عوام اپنی حق خودارادی اور جدوجہد تحریک آزادی کی جنگ لڑ رہی ہے جس طرح دوسری قومیں آزاد فضا میں آزادی سے اپنی زندگی گزار رہی ہیں اسی طرح کشمیری مسلمانوں کو بھی حق ہے کہ وہ اپنی آزادی کی زندگی گزاریں اپنی اور آنے والی نسلوں کی قسمت کے خود فیصلے کریں لیکن ظالم ہندو سامراج جو کہ پاکستان اور کشمیری مسلمانوں کا ازلی اور ابدی دُشمن ہے اس نے کشمیری مسلمانوں کو دبانے اور اُن پر تسلط برقرار رکھنے کیلئے ظُلم و بربریت اور سفاکی کی انتہا کر دی ہے۔ رات دن مظلوم کشمیریوں پر ہر جانب سے انسانیت سوز ظُلم و ستم کے پہاڑ توڑے جا رہے ہیں ،مقبوضہ کشمیر کا نام سُنتے ہی دماغ میں قتل وغارت ،خون ریزی ،ظلم و بربریت کا ہولناک ، وحشت ناک ڈراؤنا ایک نقشہ اور منظر سامنے آجاتا ہے ۔ دنیا میں اثر ورسوخ رکھنے والی مسلمان طاقتور حکومتیں خاموش تماشائی بنی ہوئی ہیں اگر یہ طاقتور مسلم ممالک غیرمسلم طاقتور حکومتوں پر اپنا اثر ورسوخ استعمال کرتیں تو آج سفاک درندہ صفت بھارت کی درندگی میں اضافہ نہ ہوتا افسوس کہ بعض بااثر مسلم ممالک کے حکمرانوں بادشاہوں کا ضمیر ہی سویا ہوا ہے بلکہ مردہ ہو چکا ہے،دنیا میں امن کی دعویدار سلامتی کونسل ،یو این او ، انسانی حقوق کی ٹھیکیدار تنظیمیں اور یورپی یونین و عالمی عدالتی نظام کو نافذ کرنے والےطاقتور اداروں سے درخواست اور اپیل ہے کہ ہندوستان کی طرف سے کشمیریوں پر ظلم وجبر کو بند کرایا جائے اور اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل سے درخواست ہے کہ وہ بھی ہندوستان کی طرف سے نہتے کشمیریوں پر مظالم کو رکوانے میں اپنی اہم ذمہ داری ادا کریں صرف مذمت کر کے بات کو دفن کر دینے سے بری الذمہ نہیں ہو سکتے، ضرورت اس بات کی ہے کہ کشمیر ودیگر مسلم ممالک میں مسلمانوں کو ظلم وستم کا نشانہ بنایا جا رہا ہے اس کو بند کرانے کیلئےمسلم ممالک کو اپنا کردار ادا کرنا ہو گا۔انشاءاللہ وہ دن آنے والا ہے جس دن کشمیر آزاد ہو گا اور مظلوم کشمیریوں کی قربانیاں ضرور رنگ لائیں گی۔
تازہ ترین