• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سینیٹ میں صدارتی نظام کی گونج، NFC پر حکومتی حمایت یافتہ بل مسترد

سینیٹ میں صدارتی نظام کی گونج، NFC پر حکومتی حمایت یافتہ بل مسترد


اسلام آباد(نیوز ایجنسیاں، مانیٹرنگ سیل) سینیٹ میں صدارتی نظام کے نفاذ کی گونج پر اپوزیشن سیخ پا ہوگئی،مسلم لیگ ( ن ) کے سینیٹر مشاہد اللہ نے کھری کھری سنا دیں، لوگ تاریخ نہیں پڑھتے، ماضی میں صدارتی نظام سے نقصان ہوا، صدارتی نظام سے ملک دولخت ہوا،کراچی میں قتل و غارت اور نواب اکبر بگٹی کا قتل بھی صدارتی نظام میں ہوا۔

بیرسٹر سیف نے کہا کہ صوبوں سے زیادتی ہو رہی ہے مالیاتی کمیشن میں ترمیم کی جائے، مولانا عطاء الرحمٰن نے کہا کہ 18ویں ترمیم کو چھیڑا گیا تو ملک نہیں رہے گا۔

رضا ربانی نے کہا کہ بھارتی جاسوس کو سہولت دینے کیلئے آرڈیننس جاری کیا گیا، ایوان بالا سینیٹ میں این ایف سی ایوارڈ میں آئینی ترمیم کا بل پیش کرنے کی تحریک کثرت رائے سے مسترد کر دی گئی۔

حکومتی اتحادی سینیٹربیرسٹر محمد علی سیف کے آئینی ترمیمی بل پیش کرنے کے حق میں 17جبکہ مخالفت میں 25 ووٹ آئے، پاکستان تحریک انصاف، متحدہ قومی موومنٹ پاکستان اور بلوچستان عوامی پارٹی نے بل کی حمایت کی جبکہ اپوزیشن جماعتوں پاکستان پیپلز پارٹی، مسلم لیگ (ن)، جماعت اسلامی، جمعیت علمائے اسلام، بلوچستان نیشنل پارٹی (مینگل) اور دیگر نے بل کی مخالفت کی۔

اس دوران ترمیمی بل پر حکومتی اور اپوزیشن ارکان کے درمیان گرما گرمی بھی جاری رہی۔

خیال رہے کہ گزشتہ دنوں وزیراعظم عمران خان نے 18 ویں ترمیم کو نظرثانی کے قابل اور قومی مالیاتی کمیشن (این ایف سی) ایوارڈ کو ناقابل عمل قرار دیا تھا۔

این ایف سی ایوارڈ کے حوالے سے وزیراعظم نے کہا تھا کہ یہ کیسا سسٹم بنایا ہے کہ وفاق صوبوں کو پیسے دے دیتا ہے اور خود 700 ارب خسارے میں چلا جاتا ہے، این ایف سی ایوارڈ میں بھی خامیاں ہیں۔

تازہ ترین