اسلام آ باد (نمائندہ جنگ) قومی اسمبلی میں عبدالقادر پٹیل کی تقر یر کے دوران ہنگامہ آ رائی اور نعرے بازی دیکھنے میں آئی۔عبدالقادر پٹیل نے کہا کہ اب تک 20 سے زائد وزرائے اعظم آئے۔ بتائیں سب سے زیادہ اپنی بات سے مکر جانیوالے اور یو ٹرن لینے والا وزیر اعظم کون ہے۔جس پر اسپیکر نے کہا کہ آپ سیاسی تقریر نہ کریں۔ جس پر حکومتی ارکان نے کہا کہ جھوٹے چپ کرو ۔ ہنگامہ بڑھنے پر اسپیکر نے عبدالقادر پٹیل کا مائیک بند کرادیا۔ پیر کو اسپیکر اسد قیصر نے اجلاس کی صدارت کی ۔جونہی اجلاس شروع ہوا تو پیپلز پارٹی کےعبدالقادر پٹیل اپنی نشست پر کھڑے ہوگئے اور مطالبہ کیا کہ انہیں نکتہ وضاحت پر بات کرنے کی اجازت دی جا ئے۔ اسپیکر نے کہا کہ میں پہلے ایجنڈے کا بزنس لے لوں پھر آپ کو موقع دیتا ہوں ۔ پیپلز پارٹی کے ممبران انکی حمایت میں کھڑے ہوگئے اور اسپیکر سے کہا کہ انہیں موقع دیا جا ئے۔ اسپیکر نے علی نواز اعوان کو فلور دیدیا۔ اس دوران ن لیگ کے ارکان بھی انکی حما یت میں کھڑے ہوگئے ۔ اپوزیشن ممبران نے ڈیسک بجانے شروع کردیئے اور شور شرابہ کیا،قادر پٹیل نے کہا کہ ایسا معاملہ جو عدالت میں زیر سماعت ہے یہاں لایا گیا۔مجھے بات کرنے کی اجازت دی جائے، اگر آپ غیر جانبدار اسپیکر ہیں تو مجھے جواب کے لئے 5 منٹ دیں قواعد سے ہٹوں تو ہمیشہ کی طرح میرا مائیک بند کر دیں اس حکومت کی نااہلی اور نالائقی کا پردہ اٹھانا نہیں چھوڑوں گا۔