اسلام آباد (بلال عباسی) نیب نے سابق صدر پاکستان آصف زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور وغیرہ کے خلاف میگا منی لانڈرنگ کیس میں شواہد اکٹھے کرلیے۔ ذرائع کے مطابق احتساب عدالت میں زیر سماعت مذکورہ ریفرنس میں 24جولائی کو ملزمان پر فردجرم عائد کیے جانے کے بعد کیس کی سماعت کےدوران مرحلہ وار شواہد عدالت میں پیش کیے جائیں گے، جن میں تقریباساڑھے چار ارب روپے کی بنک ٹرانزیکشنز کا مکمل ریکارڈ،طارق سلطان کابیان،ہینڈ رائٹنگ ماہر کی رپورٹ اور جعلی اکاونٹ کی بطور اصل اکاونٹ تصدیق کرنے والی وعدہ معاف گواہ بنک افسرکا بیان بھی اہم شواہد میں شامل ہیں، ذرائع کایہ بھی کہناہےکہ طارق سلطان کا شناختی کارڈ ہی مبینہ طور پر دھوکے سے اے ون انٹرنیشنل نامی اکاونٹ کھلوانے کے لئے استعمال کیا گیا تھا جبکہ اس اکاؤنٹ کے ذریعے صرف دس ماہ میں منی لانڈرنگ کے ساڑھے چار ارب روپے رکھے اور آگے منتقل کئے گئے،نیب نے ٹرانزیکشنز کا مکمل چارٹ بھی تیارکرلیا ہے،میگا منی لانڈرنگ کے لیے مارچ2014ءبسے جنوری 2015 کے دس ماہ کے عرصے میں یہ سب ٹرانزیکشن کی گئیں،نیب کی تفتیش کے بعد یہ بات سامنے آئی کہ لکی انٹرنیشنل، لوجسٹک ٹریڈنگ، اقبال میٹلز، رائل انٹرنیشنل اکاونٹ اور عمیر انٹریشنل نامی مشکوک اکاونٹس سے بھی اے ون انٹرنیشنل اکاونٹ میں اربوں روپے منتقل کیے گئے،اے ون انٹرنیشنل اکاونٹ میں رقم جمع ہوئی تو وہاں سے زرداری گروپ آف کمپنیز کے اکاونٹس سمیت13مختلف اکاونٹس میں منتقل کردی گئی،اے ون انٹرنیشنل اکاؤنٹ سے زرداری گروپ، ناصر عبداللہ لوتھا، انصاری شوگر ملز، اومنی گروپ، چیمبر شوگر ملز، ایگروفارمز، پارتھنین کے بنک اکاونٹس کے علاوہ اسٹیٹ بنک کی جانب سے مشکوک قرار دیے گئے مختلف اکاونٹس میں رقم منتقل کردی گئی،ذرائع کے مطابق جعلی اکائونٹس کیس میں نیب 28 مختلف مشکوک بنک اکائونٹس سے متعلق بھی تفتیش کررہا ہے،اب تک اسلام آباد کی احتساب عدالت میں 10 ریفرنسز دائر کیے جاچکے ہیں، جس میں میگا منی لاندرنگ ریفرنس،پارک لین ریفرنس اور ٹھٹھہ واٹر سپلائی ریفرنس میں سابق صدر آصف علی زرداری کو ملزم نامزد کیا گیاہے۔