• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سڑکوں پر ٹریفک بہت زیادہ بڑھ جانے کی وجہ سے اس کا شور پر اب ناقابل برداشت ہوتا جا رہا ہے ۔اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے سنگا پور کے انجینئرز نے کھڑی پر لگائے جانے والے ایک آلے کے ذریعے اس شور کو 50 فی صد تک کم کرنے کا عملی مظاہرہ کیا ہے ۔ یہ آلہ نان یانگ ٹیکنالوجی یونیورسٹی ،سنگا پور کے بان لیم اور ان کے ساتھیوں نے مل کر تیار کیا ہے ۔

یہ کھڑکی سے آنے والے شور کی شدت کو نصف کرسکتا ہے ۔10 ڈیسی بیل کا شور باآسانی کم کرسکتا ہے ۔ماہرین نے ایشیا کی عمارتوں کی کھڑکیوں میں لگائی جانے والی کھڑکی کو دیکھتے ہوئے چھوٹے لائوڈ اسپیکر استعمال کیے ہیں ۔انہیں 8 فٹ چوڑی اور3 فٹ اُونچی گرل والی کھڑکی پر لگایا گیا ہے۔

سائنس دانوں کے مطابق اندر آنے والے شور کی فری کوئنسی کے لحاظ سے اسپیکروں کے درمیانی فاصلے کا تعین کیا جاتا ہے۔تجرباتی طور پر اس نظام کو ایک ماڈل کمرے میں لگایا گیا جہاں دو میٹر دور بڑے لاؤڈ اسپیکر سے ٹریفک اور ہوائی جہاز کا شور پیدا کیا گیا، جس کی فری کوئنسی 200 سے 1000 ہرٹز تھی۔ بڑی سڑکوں کا شور عموماً 1000 ہرٹز کے برابر ہوتا ہے۔تجرباتی طور پر 300 سے 1000 ہرٹز والا شور کامیابی سے منسوخ کیا گیا۔ اس پورے عمل میں عین وہی ٹیکنالوجی استعمال کی گئی جو کارخانوں میں شور کم کرنے والے ہیڈ فون میں ہوتی ہے لیکن یہ ہیڈفون صرف ہوائی جہاز کی آواز کو کم کرسکتے ہیں۔

ہر اسپیکر کو ایک دوسرے سے ساڑھے بارہ سینٹی میٹر کے فاصلے پر لگایا گیا اور ان کا رخ آواز کی جانب تھا اور کھڑکی کے باہر سینسر نصب کیے گئے تھے۔ بعد ازاں 300 ہرٹز سے کم کی آوازوں کو کاٹنے کے لیے اسپیکروں کو ساڑھے چار سینٹی میٹر کے فاصلے پر رکھا گیا ۔

ماہرین کے مطابق اگرچہ دیگر اقسام کی آوازوں کو روکنا بھی ممکن ہے لیکن اس کے لیے اسپیکروں کو بڑا کرنا ہوگا ،تاکہ ہر قسم کے شور کو روکا جاسکے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اسپیکر شور کے خلاف فری کوئنسی خارج کرکے اس کی شدت کم کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ماہرین کے مطابق کئی اداروں اور کارخانوں میں یہ سسٹم لگایا جارہا ہے، تاکہ اس کی مزید افادیت نوٹ کی جاسکے۔

تازہ ترین
تازہ ترین