• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

برطرف پائلٹ کی لائسنس بحالی کی درخواست سماعت کیلئے منظور

اسلام آباد ہائی کورٹ نے برطرف پائلٹ سید ثقلین اختر کی لائسنس بحالی کی درخواست سماعت کے لیے منظور کر لی۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللّٰہ نے درخواست پر سماعت کرتے ہوئے سیکریٹری ایوی ایشن، ڈی جی سول ایوی ایشن اتھارٹی، سی ای او پی آئی اے و دیگر کو نوٹس جاری کر دیئے۔

عدالت نے استفسار کیا کہ ڈی جی سی اے اے کی پوسٹ ڈھائی سال سے کیوں خالی ہے؟

درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ سیکریٹری ایوی ایشن کے پاس ڈی جی سی اے اے کا چارج بھی ہے، سی اے اے کا ہیڈ کواٹر کراچی میں ہے، لیکن یہ وفاقی ادارہ ہے۔

انہوں نے بتایا کہ یہ آرڈر وفاقی حکومت کی مشاورت سے جاری کیا گیا ہے، بورڈ آف انکوائری کمیشن ایکٹ 2017ء کے تحت تشکیل نہیں دیا گیا۔

چیف جسٹس اطہر من اللّٰہ نے کہا کہ ایگزیکٹو انکوائری کرا سکتا ہے، اسے اس کا اختیار ہے۔

درخواست گزار کے وکیل نے درخواست گزار کی جانب سے عدالت میں مؤقف اختیار کیا کہ سی اے اے نے 14 جولائی کو ایئر لائن ٹرانسپورٹ لائسنس منسوخ کیا، سول ایوی ایشن اتھارٹی تاحال میرے خلاف کوئی ثبوت پیش نہیں کر سکی ہے۔

یہ بھی پڑھیئے:۔

اس طرح پائلٹس کی جعلی ڈگری معاملے کی سماعت نہیں کر سکتے: عدالت

انہوں نے مزید کہا کہ پی آئی اے نے مجھے سنے بغیر 21 جولائی کو ملازمت سے برطرف کر دیا، سول ایوی ایشن اتھارٹی نے قواعد کی خلاف ورزی کی ہے۔

عدالتِ عالیہ نے فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کیس کی سماعت 12 اگست تک ملتوی کر دی۔

برطرف پائلٹ سید ثقلین اختر نے لائسنس منسوخی اور ملازمت سے برطرفی چیلنج کر رکھی ہے۔

تازہ ترین