• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اس طرح پائلٹس کی جعلی ڈگری معاملے کی سماعت نہیں کر سکتے: سندھ ہائی کورٹ

سندھ ہائی کورٹ میں پائلٹس کے لائسنس کے اجراء کو بہتر بنانے کے لیے دائر کی گئی درخواست کی سماعت ہوئی۔

دورانِ سماعت جسٹس عمر سیال نے کہا کہ پی آئی اے طیارہ حادثہ اور جعلی ڈگریوں کا معاملہ اعلیٰ سطح پر دیکھا جا رہا ہے، اس طرح پائلٹس کی جعلی ڈگریوں کے معاملے کی سماعت نہیں کر سکتے۔

درخواست گزار نے عدالت ِ عالیہ سے استدعا کی ہے کہ پائلٹس کے لائسنس کے اجراء کے طریقہ کار کو بہتر بنایا جائے۔


درخواست گزار نے سندھ ہائی کورٹ سے یہ استدعا بھی کی ہے کہ درخواست کے فیصلے تک سول ایوی ایشن اتھارٹی کو نئے لائسنس کے اجراء سے روکا جائے۔

درخواست میں وزارتِ ہوا بازی، سول ایوی ایشن اتھارٹی، وزیرِ ہوا بازی و دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔

واضح رہے کہ کراچی میں پی آئی اے کے طیارے کو پیش آنے والے حادثے کے بعد وفاقی وزیرِ ہوا بازی غلام سرور خان نے انکشاف کیا تھا کہ ملک میں 264 کمرشل پائلٹوں کے لائسنس جعلی ہیں۔

یہ بھی پڑھیئے:۔

پائلٹس کے جعلی لائسنس، انٹرنیشنل ایسوسی ایشن مدد کرے، وزیرِہوابازی

وفاقی وزیرِ ہوا بازی کے انکشاف کے بعد پی آئی اے انتظامیہ نے مشتبہ لائسنس رکھنے والے ایک 150 پائلٹس کو گراؤنڈ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

گزشتہ روز ویتنام کی ایوی ایشن اتھارٹی نے مشتبہ لائسنس کی اطلاعات منظر عام پر آنے کے بعد تمام پاکستانی پائلٹس کو گراؤنڈ کر دیا تھا، یہ پاکستانی پائلٹس مقامی ایئر لائنز سے وابستہ تھے۔

ویتنام کی ایوی ایشن اتھارٹی نے تشویش کا اظہار کیا تھا کہ کچھ پائلٹ ’مشتبہ‘ لائسنس استعمال کر رہے ہیں۔

تازہ ترین