• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

میر شکیل الرحمٰن کی گرفتاری کےخلاف ملک کے مختلف شہروں میں احتجاج


پاکستان کے سب سے بڑے میڈیا گروپ جنگ اور جیو کے ایڈیٹر انچیف میر شکیل الرحمٰن کی گرفتاری کے خلاف ملک بھر میں احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔

کراچی میں جنگ ہیڈ آفس کے باہر ایڈیٹر انچیف میر شکیل الرحمٰن کی رہائی کے لیے احتجاج کیا گیا۔

مظاہرے میں مسلم لیگ (ن) کے رہنما اقبال خاکسار، جنرل سکریٹری ایپنک شکیل یامین کانگا، دی نیوز ایمپلائز یونین، سی بی اے جنرل سیکریٹری دارا ظفر، جاوید پریس کے رانا محمد یوسف، ایڈیٹر ڈیلی ٹیلیگراف کراچی محمد افضل وارثی اور کراچی پریس کلب کے سابق جنرل سیکرٹری عامر لطیف نے بھی شرکت کی۔

شرکاء نے خطاب کرتے ہوئے میر شکیل الرحمٰن کی رہائی کا مطالبہ کیا۔

لاہور

لاہور میں ڈیوس روڈ پر گزشتہ کئی ہفتے سے احتجاجی کیمپ لگایا گیا ہے۔

احتجاجی کیمپ میں شریک سینئر صحافیوں کا کہنا تھا کہ میر شکیل الرحمٰن کی گرفتاری غیرقانونی ہے، انہیں فوری رہا کیا جائے۔

کوئٹہ

کوئٹہ میں جنگ بلڈنگ کے سامنے ہونے والے مظاہرے میں شریک صحافیوں نے میر شکیل الرحمٰن کی رہائی کا مطالبہ کیا۔

پشاور

پشاور میں جنگ، دی نیوز اور جیو کے دفاتر کے سامنے احتجاج کیا گیا۔

مظاہرین کا کہنا تھا کہ میر شکیل الرحمٰن کو غیر قانونی طور پر قید رکھا گیا ہے۔

ملتان

ملتان میں جنگ جیو کے ملازمین اور سینئر صحافیوں نے میر شکیل الرحمٰن کی غیر قانونی گرفتاری کے خلاف جنگ جیو آفس کے باہر مظاہرہ کیا۔

جھنگ

جھنگ ڈویژن بناؤ تحریک کی جانب سے پریس کلب میں احتجاج کیا اور ریلی نکالی گئی۔

اس موقع پر مرکزی سیکریٹری انفارمیشن جھنگ ڈویژن بناؤ تحریک رضا کربلائی نے کہا کہ میر شکیل الرحمٰن کی گرفتاری آزادی صحافت پر حملہ ہے۔

بہاولپور

بہاولپور میں صحافیوں نے پریس کلب کے سامنے احتجاج کیا اور ریلی بھی نکالی۔

نوابشاہ

نواب شاہ میں تاجروں نے کپڑا مارکیٹ روڈ پر میر شکیل الرحمٰن کی گرفتاری کے خلاف مظاہرہ کیا گیا۔

تازہ ترین