عالمی شہرت یافتہ اداکار عدنان صدیقی کا کہنا ہے کہ اُن کے والد کہتے تھے کہ جہاں انسان کا بچپن گزرا ہو وہ اس جگہ کو کبھی بھول نہیں سکتا۔
فوٹو اور ویڈیو شیئرنگ ایپ انسٹاگرام پر اپنے بچپن کی یادگار تصویریں شیئر کرتے ہوئے ساتھ ہی اُن کی تفصیلات بھی بتائیں۔
اداکار کا کہنا تھا کہ ’اس البم کا میرے ساتھ ہونا گویا بچپن کا میری زندگی میں لوٹ آنے کے مترادف ہے، اس البم کو دیکھتے ہوئے بہت سی پرانی یادیں ملی ہیں جن میں سے ایک میں اپنے والد کی کہانی آپ سب کے ساتھ شیئر کرتا چلوں۔‘
اداکار نے بتایا کہ اُن کے والدین تقسیم ہند کے بعد یو پی سے پاکستان ہجرت کر کے پہنچے، عدنان صدیقی نے کہا کہ والد ہمیشہ بھارت کی اور اپنے بچپن کی باتیں کیا کرتے تھے تو ہم اُن سے کہتے تھے کہ آپ کو یہاں آئے ایک عرصہ بہت گیا لیکن آپ پھر بھی بھارت کی باتیں کرتے ہیں۔‘
عدنان صدیقی کے اس شکوے کے جواب میں اُن کے والد کا جواب انتہائی پُرا اثر ہوتا تھا جو عدنان آج تک نہیں بُھلا پائے۔
جس جگہ آپ کا بچپن گزرا ہوتا ہے، وہ جگہ نہیں بھلائی جاتی اور میرا بچپن بھارت میں گُزرا ہے۔
عدنان صدیقی نے یہ بھی کہا کہ ’والد کہا کرتے تھے کہ پاکستان سے جو لوگ بھارت گئے ہیں وہ بھی پاکستان کو یاد کرتے ہوں گے جہاں انہوں نے اپنا بچپن گزارا ہوگا اور وہ بھی اپنے بچپن کے قصے اپنے بچوں کو سناتے ہوں گے۔‘
عدنان صدیقی نے کہا کہ انہیں اپنے والد کی بات کی اب سمجھ آئی ہے اس میں کوئی شک نہیں کہ انسان اپنے بچپن کی باتیں اور جگہ کو کبھی بھی نہیں بھول سکتا۔
انہوں نے تصویر کے کیپشن میں اپنے بچپن کے کچھ یادگار قصے بھی شیئر کئے۔