• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

لندن:کشمیری و پاکستانی کمیونٹی کا بھارتی ہائی کمیشن پر احتجاج

لندن (سعید نیازی) بھارت کی طرف سے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کا ایک برس مکمل ہونے پر لندن میں بھارتی ہائی کمیشن کے سامنے سینکڑوں کشمیریوں اور پاکستانیوں نے احتجاج کیا۔ یوم استحصال پر مظاہرے میں کشمیریوں اور پاکستانیوں نے سیاسی وابستگیوں کو بالائے طاق رکھ کر شرکت کی۔ مظاہرے میں مسلم لیگ، پیپلز پارٹی، جماعت اسلامی، تحریک انصاف، مسلم کانفرنس، لبریشن فرنٹ، پی ٹی آئی آزادکشمیر سمیت دیگر جماعتوں کے کارکن بھی شریک تھے۔ کشمیری رہنما راجہ سکندر نے اس موقع پر کہا کہ گزشتہ برس 5 اگست کو کئے جانے والے بھارتی اقدامات غیر آئینی، غیر قانونی اور غیر اخلاقی تھے اور کشمیری اپنے حق خودارادیت کے حصول تک اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔ لبریشن فرنٹ کے صابر گل نے کہا کہ غیور کشمیری قوم بھارت سے آزادی کے حصول کیلئے آخری سانس تک لڑے گی، بھارت مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں میں ملوث ہے اور دنیا کو اس کا نوٹس لینا چاہئے۔ کشمیر رہنما زبیر کیانی نے کہا کہ آج کے مظاہروں کے ذریعے بھارت کو یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ اس کے گھٹیا ہتھکنڈے کشمیریوں کا جذبہ آزادی سرد نہیں کر سکتے اور کشمیر میں آزادی کا سورج جلد طلوع ہوگا۔ سابق وزیر محمود ریاض نے کہا کہ آج کے دن کو دنیا بھر میں کشمیری یوم استحصال کے طور پر منا رہے ہیں اور ہمارا بین الاقوامی برادری سے مطالبہ ہے کہ کشمیریوں کے حق خودارادیت کا وعدہ پورا کیا جائے۔ سابق میئر سلائو عشرت شاہ نے کہا کہ کشمیری آزادی کے حصول تک چین سے نہیں بیٹھیں گے، بھارت نے انسانی حقوق کو پامال کیا ہے۔ عالم دین اسلام علی شاہ نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں لاک ڈائون کئے ایک برس کا عرصہ ہوگیا ہے، وہاں پر بھارتی افواج قتل عام کر رہی ہے، عالمی برادری کو کشمیر کے حالات پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ سعدیہ سادات نے کہا کہ بھارت کو مقبوضہ کشمیر سے اپنی افواج کو نکالنا ہوگا، وہ آخر کب تک کشمیریوں پر مظالم ڈھاتا رہے گا۔ مظاہرے سے دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا۔ اس موقع پر لے کر رہیں گے آزادی، مودی از اے ٹیررسٹ اور ہے حق ہمارا آزادی کے نعرے بھی لگائے جاتے رہے۔ اس موقع پر امن و امان کے قیام کیلئے پولیس کی بھی بھاری نفری بھارتی ہائی کمیشن کے سامنے موجود تھی۔

تازہ ترین