• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سعودی عرب کیساتھ تعلقات میں کشیدگی نہیں، شاہ محمود قریشی


کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیوکے پروگرام ”آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ سعودی عرب کے ساتھ تعلقات میں کوئی کشیدگی نہیں،سعودی عرب کا وزن ہمارے پلڑے میں آجائے تو او آئی سی کا اجلاس موثر ہوسکتا ہے،احسن اقبال کی ٹوئٹس پڑھ کر افسوس ہوا وہ کشمیر کاز کو اپنی سیاست کی نذر کررہے ہیں.

شاہزیب خانزادہ نے تجزیہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے سعودی عرب کو ایک ارب ڈالر چین سے لے کرادا کئے۔ 

وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اپوزیشن میرے بیان پر سیاسی پوائنٹ اسکورنگ کررہی ہے، اپوزیشن ہم سے مسئلہ کشمیر کو ہر مناسب فورم پر اٹھانے کا تقاضاکرتی ہے، ہم تین مرتبہ مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل میں لے کر گئے ہیں، مسئلہ کشمیر اٹھانے کیلئے اقوام متحدہ کے بعد دوسرا بڑا فورم او آئی سی کا ہے، او آئی سی کا مسئلہ کشمیر پر ایک تاریخی موقف رہا ہے .

 اوآئی سی مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر اظہار کرتی رہی ہے، او آئی سی وزرائے خارجہ کانفرنس مسلم امہ کے مسائل اٹھانے کیلئے اہم فورم ہے.

مقبوضہ کشمیر میں مسلمانوں پر ظلم ہورہا ہے وہاں مساجد پر تالے اور عزاداری کی پابندی ہے، ہندوستان کے اندر مسلمانوں کے ساتھ زیادتیاں کی جارہی ہے، ہندوستان میں بابری مسجد کو شہید کر کے رام مندر کی بنیاد رکھی گئی، ہندوستان اور مقبوضہ کشمیر میں مسلمانوں پر ظلم و ستم کیخلاف بات کرنے کیلئے او آئی سی سب سے مناسب فورم ہے، میں او آئی سی سے پاکستان کی عوام اور کشمیریوں کو احساسات سمجھنے کی مودبانہ درخواست کرتا ہوں۔

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ سعودی عرب ہمارا محسن ہے اس نے برے وقت میں ہمارا ساتھ دیا، مجھے احساس ہے کہ کتنے پاکستانی سعودی عرب میں روزگار کماتے ہیں، سعودی سرزمین کے دفاع کیلئے اپنی جان دینے کو تیار ہیں، سعودی عرب نے ہماری بات سنی ہے ان کا مشکور ہوں، کووڈ 19کے دوران کشمیر کے کانٹیکٹ گروپ کی ورچوئل کانفرنس میں سعودی وزیرخارجہ نے بہت عمدہ باتیں کیں، اس کانفرنس میں سعودی عرب سمیت دیگر ممالک نے پاکستان اور کشمیر کے درد کو سمجھا ہے۔ 

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ سعودی عرب سے کہتا رہا ہوں کہ مسئلہ کشمیر پر اوآئی سی وزرائے خارجہ کا اجلاس مناسب فورم ہوگا،سعودی عرب کا وزن ہمارے پلڑے میں آجائے تو او آئی سی کا اجلاس موثر ہوسکتا ہے۔

شاہ محمود قریشی نے بتایا کہ مائیک پومپیو سے میری ٹیلیفون پر بات چیت ہوئی ہے، ،انہیں پچھلے ایک سال میں مقبوضہ کشمیر کی بگڑتی صورتحال اور اپنی تشویش سے آگاہ کیا ہے، امریکی وزیرخارجہ پر واضح کیا کہ بھارت کے غیرقانونی اور یکطرفہ اقدامات سے پورا خطہ غیرمحفوظ ہوگیا ہے اور کسی فالس فلیگ آپریشن کے بہت خطرناک نتائج ہوسکتے ہیں، مائیک پومپیو نے کہا ہے بھارت سے بات کروں گا تاکہ معاملات گفت و شنید سے حل ہوں۔ 

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ احسن اقبال کی ٹوئٹس پڑھ کر افسوس ہوا وہ کشمیر کاز کو اپنی سیاست کی نذر کررہے ہیں،اپوزیشن کو سیاست کرنے کے مزید موقع ملیں گے مسئلہ کشمیر کو سیاست کی نذر نہ کریں،اپوزیشن کو بارہا کشمیر کے معاملہ پر وزارت خارجہ آنے کی دعوت دی، اگر اپوزیشن قیادت نہیں آسکتی تو میں حاضر ہونے کو تیار ہوں، وزیراعظم عمران خان کو بتادوں گا کہ میں سفیر پاکستان کے ایجنڈے کو آگے بڑھانے کیلئے یہ سب کررہا ہوں، کشمیر کیلئے اپوزیشن لیڈر کے چیمبر میں جانے کیلئے تیار ہوں، شہباز شریف اور بلاول بھٹو زرداری کو خط لکھ رہا ہوں وہ باتیں نہ کریں کشمیر پر تجاویز دیں۔ 

سعودی عرب کے ایک ارب ڈالر واپس لینے کے سوال پر شاہ محمود قریشی نے کہا کہ سعودی عرب کے مشکور ہیں انہوں نے کڑے امتحان کے وقت ہمارا ساتھ دیا، آئی ایم ایف کا معاملہ ابھی مراحل میں تھا اور سعودی عرب نے ہماری مدد کی، اس پر کراؤن پرنس محمد سلمان کا دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں، تیل کی قیمتوں میں کمی کے باعث سعودی معیشت پر دباؤ آیا ہے،سعودی عرب کی مشکلات کو سمجھتے ہیں آج بھی ان کیلئے حاضر ہیں۔

وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ سعودی عرب کے ساتھ تعلقات میں کوئی کشیدگی نہیں ہے، سعودی عرب کے ساتھ مضبوط تعلقات ہیں اور آئندہ بھی رہیں گے، سعودی عرب کے ساتھ محبت کا رشتہ اور تاریخی تعلقات ہیں اسی بنیاد پر بات کی ہے۔ 

سینئر تجزیہ کار حامد میر نے کہا کہ عثمان بزدار کو نیب کے نوٹس کے بعد کھلبلی مچ گئی ہے، عثمان بزدار کیخلاف شراب لائسنس کا کیس مضبوط نہیں ہے، وزیراعلیٰ پنجاب کے دستخطوں سے شراب کا لائسنس جاری کرنے کا کوئی حکمنامہ موجود نہیں ہے، تحریک انصاف کے کچھ دیگر رہنماؤں کو بھی نیب نے نوٹس دیا ہے، نیب کی تحریک انصاف کے بارے میں پالیسی کچھ تبدیل نظر آرہی ہے،ایسا لگتا ہے کہ عثمان بزدار کے ساتھ تحریک انصاف کیلئے بھی حالات سخت ہونے والے ہیں، خبریں ہیں کہ نیب آئندہ دنوں میں تحریک انصاف کے مزید کچھ لوگوں کو بھی بلانے والی ہے، عمران خان اگر عثمان بزدار کیلئے رائے تبدیل کرتے ہیں تو یہ اچنبھے کی بات نہیں ہوگی ۔ 

نمائندہ خصوصی جیو نیوز زاہد گشکوری نے کہا کہ نیب نے جعلی اکاؤنٹس کیس میں تین ملزمان کیخلاف تحقیقات فاسٹ ٹریک کردی ہیں، وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کیخلاف روشن سندھ اور سندھ بینک سے 6ارب روپے کے قرضوں کی تحقیقات شامل ہیں، بلاول بھٹو زرداری کیخلاف زرداری گروپ اور اوپل 225میں مبینہ سرمایہ کاری کی تحقیقات شامل ہیں، سابق وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کیخلاف2016ء میں اندرون سندھ 3ارب روپے کے مختلف ٹھیکے شامل ہیں، نیب نے جعلی اکاؤنٹس میں 10ریفرنس فائل کیے ہیں لیکن اب تک ایک بھی ملزم کیخلاف فردجرم عائد کروانے میں کامیاب نہیں ہوسکا ،اس کیس میں اب تک 12سے زائد ملزمان 23ارب روپے کی پلی بارگین کرچکے ہیں۔

میزبان شاہزیب خانزادہ نے پروگرام میں تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب پاکستان کا قریبی دوست اور اہم اتحادی ہے جس نے مشکل وقت میں پاکستان کا ساتھ دیا ہے، خاص طور پر جب پاکستان معاشی مشکلات کا شکار ہوا سعودی عرب نے غیرمتوقع طور پر پاکستان کی مدد کی، سعودی عرب کے پاکستان کے ساتھ تعلقات بہت اہم ہیں اس لئے حکومت اور اپوزیشن دونوں کو احتیاط کرنے کی ضرورت ہے، کوئی بھی بے احتیاطی پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات کو خراب کردے گی جس کی قیمت معاشی نقصان کی صورت میں ادا کرنا پڑے گی کیونکہ پاکستان کے سب سے زیادہ شہری سعودی عر ب اور دیگر عرب ممالک میں کام کرتے ہیں اور سب سے زیادہ ترسیلات زر بھی پاکستان کو سعودی عرب اور دیگر عرب ممالک سے آتی ہے.

ایک انگریزی اخبار میں شائع ہونے والی خبر کے مطابق پاکستان نے سعودی عرب سے لیے گئے 3ارب ڈالرز میں سے ایک ارب ڈالرز واپس کردیئے ہیں اور یہ پیسے پاکستان نے چین سے لے کر دیئے ہیں، حکومتی اعداد و شمار کے مطابق 27لاکھ پاکستانی سعودی عرب میں جبکہ16لاکھ پاکستانی متحدہ عرب امارات میں کام کرتے ہیں، اسٹیٹ بینک کے اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ مالی سال پاکستانیوں نے بیرون ملک سے 23ارب ڈالرز بھیجے ان میں سے 5ارب 40کروڑ ڈالرز سعودی عرب سے جبکہ 4ارب 60کروڑ ڈالرز متحدہ عرب امارات سے آئے۔ شاہزیب خانزادہ کا کہنا تھا کہ نواز شریف کے دور حکومت میں سعودی عرب نے ڈیڑھ ارب ڈالرز کی گرانٹ دی۔

تازہ ترین