• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اسکولز میں کوویڈ 19 ٹرانسمیشن کے شواہد بہت کم ہیں، ایجوکیشن سیکرٹری

لندن ( پی اے ) ایجوکیشن سیکرٹری نے کہا ہے کہ سکولز میں کوویڈ ٹرانسمیشن کے شواہد بہت کم ہیں۔ گیون ولیمسن نے کہا کہ بہترین سائنس کے ذریعے حکومت کی کی رہنمائی کی جارہی ہے کیونکہ حکومت نے اگلے ماہ سے انگلینڈ میں تمام طلبہ کیلئے سکولز دوبارہ کھولنے کے پلانز کو تیز کر دیا ہے۔ حکومتی ایڈوائزرز نے متنبہ کیا ہے کہ شاید قوم اس حد تک پہنچ چکی ہے کہ سوسائٹی کو دوبارہ بحفاظت کھولا جا سکتا ہے۔ لیکن ایجوکیشن سیکرٹری مسٹر گیون ولیمسن نے مشورہ دیا کہ آنے والی ایک سٹڈی حکومت کے سکولز دوبارہ کھولنے کے موقف کی حمایت کرے گی۔ ان کے یہ کمنٹس وزیراعظم بورس جانسن کے اس بیان کے بعد سامنے آئے جس میں جانسن نے کہا کہ اسکولز کو مہینوں کی ان پرسن ایجوکیشن کے بغیر سکولز دوبارہ کھولنا حکومت کی ترجیح ہے۔ پیر کے روز وزیراعظم نے ایسٹ لندن کے ایک اسکول کا دورہ کیا جس کو یہ سمجھا جاتا ہے کہ دکانوں اور پبس سمیت بزنسز کے بعد یہ واضح کر دیا گیا ہے کہ مستقبل کے کسی بھی لوکل لاک ڈائون میں سکولز سب سے آخر میں بند ہونے چاہیں۔ موجودہ پلان کے تحت ملک بھر کے زیادہ تر بچے اگلے ماہ سے واپس سکولز جائیں گے۔ انگلینڈ کیلئے سکولز کو دوبارہ کھولنے کے بارے میں ہدایت شائع کر دی گئی ہے۔ ویلز، ناردرن آئرلینڈ اور سکاٹ لینڈ کیلئے بھی الگ الگ پلان ہیں جہاں شیڈول کے مطابق منگل سے سکولز کھل رہے ہیں ۔ کورونا وائرس لاک ڈائون کی وجہ سے پورے برطانیہ میں اہم ورکرز کے بچوں یا کمزور بچوں کے سکولز کے سوا تمام سکولز 20 مارچ کو بند کر دیئے گئے تھے۔ یکم جون سے ریسپشن ائر ون اور سال 6 کے ابتدائی سالوں کے طلبہ کیلئےمحدود سطح پر کھولنے کا آغاز ہوا تھا۔ ایسوسی ایشن آف سکول اینڈ کالج لیڈرز نے کہا کہ حکومت کی گائیڈنس واضح نہیں ہے اور سکولز کو کورونا وائرس کوویڈ 19 پینڈامک کی لہر کے دوبارہ آنے پر ہنگامی پلان خود مرتب کرنا پڑ رہے ہیں۔ اس میں کہا گیا ہے کہ اس صورت حال میں اساتذہ طلبہ کو ویک آن ویک آف بنیاد پر تعلیم دے سکتے ہیں ۔ تاہم کیئر منسٹر ہیلن ویٹلی نے بی بی سی بریک فاسٹ پروگرام میں گفتگو کرتے ہہوئے کہا کہ ہماری ترجیح یہ ہے کہ تمام بچے موسم خزاں میں مکمل طور پر سکولز میں واپس آ جائیں ۔ حکومت لوکل لامک ڈائون کی صورت میں سکولزانہوں نے مزید کہواکہ اگر کسی قسم کی علامات ظاہر ہوتی ہیں تو سٹاف اور طلبہ کو فوری طور پر ٹیسٹنگ کی سہولت تک رسائی ہو گی۔ رائل کالج آف پیڈیاٹرکس اینڈ چائلڈ ہیلتھ کے صدر اور حکومت کے سائنٹیفک ایڈوائزری گروپ فار ایمرجنسیز (سیج) کے ایک ممبر پروفیسر رسل وائنر نے کہا کہ روٹا سسٹم خطرے کی سطح سے بہت کم فرق واضح کرتا ہے۔ بی بی سی ریڈیو فور کے پروگرام ٹوڈے میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جب لاک ڈاؤن میں نرمی کی بات آتی ہے تو سکولز کا کھولنا سب سے کم خطرناک کاموں میں سے ایک تھا ۔ ایجوکیشن سیکریٹری نے کہا کہ تازہ ترین تحقیق جو اس سال کے آخر میں شائع ہونے کی امید ہے اور یہ سکولز میں کورونا وائرس کے حوالے سے دنیا کی سب سے بڑی سٹڈی ہے جس میں یہ واضح ہو جائے گا کہ سکولز میں کورونا وائرس کے ٹرانسمیشن کے بارے میں شواہد بہت کم موجود ہیں ۔ خیال کیا جاتا ہے کہ وہ پبلک ہیلتھ انگلینڈ کے ذریعے جاری ہونے والی آئندہ رپورٹ کا حوالہ دے رہے ہیں ۔ اتوار کی شام جاری ایک بیان میں مسٹر گیون ولیمسن نے یہ بھی کہا کہ والدین میں کلاس رومز میں اپنے بچوں کی واپسی کے بارے میں اعتماد بڑھ رہا ہے ۔ یہ پورے ملک میں سکولز کے سٹاف کی سخت محنت کا نتیجہ ہے جو کہ ٹرم کے آغاز میں تمام طلبہ کے استقبال کی تیاری کیلئے مختلف حفاظتی اقدامات کر رہے ہیں۔ لیکن کچھ والدین نے بی بی سی سے ان پلانز پر اپنے تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ سائوتھ ایسٹ لندن کے سیکنڈری سکول میں سپورٹ سٹاف ممبر کے طور پر کام کرنے والی دو بچوں کی ماں جو نے کہا کہ میں اپنے بچوں کو سکول واپس بھیجنے سے گھبرا رہی ہوں ۔ میں خوفزدہ ہوں کہ سکولز میں ماسک نہیں پہنیں گے اور نہ ہی آگے میزوں کا سامناکریں گے۔ انہوں نے سوال کیا کہ کیا ہیڈ ٹیچرز میں اتنی ہمت ہو گی کہ ناسازطبعیت والے بچوں کو آنے کے بعد واپس گھر بھیج دیں ۔ میرے سکول میں ہمیں سکول کے دوبارہ کھلنے کے پلانز کا ایک مختصر خاکہ دیا گیا ہے لیکن ہر وقت چیزیں بدلتی رہتی ہیں۔ انہوں نے مزید کہاکہ سوالات بہت زیادہ ہیں لیکن ان کے جوابات کافی نہیں ہیں۔
تازہ ترین