• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سعودی عرب بھائی، پیسوں کا لینا دینا رہتا ہے، شک شبہ نہ رکھیں، وزیر اطلاعات

اسلام آباد(نمائندہ جنگ‘اے پی پی) وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ نے ملک کی معاشی صورتحال ، کرونا کی صورتحال ، ریو نیو کی وصولی سمیت حکو مت کی دوسالہ کا کرکردگی پر اطمینان کا اظہار کیا ہے۔ 

کابینہ نے پائلٹس کے مشکوک لا ئسنس کے معاملہ کو 30ستمبر تک نمٹانے کی ہدایت دی ہے۔14اگست کو جشن آزادی جوش و خروش سے منانے کا فیصلہ کیا گیا۔

 بڑے ہوائی اڈوں کو آئوٹ سورس کرنے کیلئے قانونی تقاضے 90دن میں مکمل کرنے کا حکم دیا ہے‘وفاقی کابینہ نے این آئی آر سی کے چیئرمین جسٹس (ر) شا کر اللّٰہ جان کی مدت ملازمت میں دو سال کی توسیع اور شاہد محمود خان کو ایم ڈی پارکو تعینات کرنے کی منظوری دی ہے۔

اسلام آ باد میں نیشنل پارک اور سی ڈی اے اراضی کے گرد فینسنگ کی منظوری بھی دی گئی جبکہ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ سعودی عرب ہمارا قریبی برادر ملک ہے‘ پیسے دیے بھی جاتے ہیں ‘لئے بھی جاتے ہیں‘ یہ چلتا رہتا ہے‘اس کو شکوک وشبہات سے نہ دیکھا جائے‘مشیر خزانہ نے اقتصادی صورتحال پر بریفنگ دی ، کابینہ کو بتایا گیا کہ مالی سال کا خسارہ 9.1 فیصد متوقع تھاجو اس وقت 8.1 فیصد ہے۔

حسابات جاریہ کے خسارے میں 2 سال کے عرصہ میں 17 ارب ڈالر کی کمی آئی‘اسٹیٹ بنک کے زرمبادلہ کے ذخائر 8 ارب ڈالر سے بڑھ کر 12.5ارب ڈالر تک پہنچ چکے ہیں‘وزیر اعظم نے کچی آبادی کے مکینوں کو بے گھر کرنے کے بجائے قومی دھارے میں لانے اور کھوکھا جات کے حوالے سے سی ڈی اے کو پالیسی وضع کرنے کی ہدایت کی ہے۔ 

بدھ کو وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے وزیر اطلاعات و نشریات نے کہا کہ جس طرح حکومت نے کورونا وباءپر اللّٰہ کی مدد سے قابو پایا اسد کی دنیا میں نظیر نہیں ملتی اور دنیا اس حکمت عملی کی مثالیں دے رہی ہے۔سخت لاک ڈاؤن کا نعرہ لگانے والے آج نظر نہیں آرہے ‘ معاشی پہیہ دوبارہ چلنا شروع ہو گیا ہے۔

وفاقی وزیرنے کہا کہ ٹیکس محاصل کی مد میں 300 ارب روپے زیادہ اکٹھے کیے گئے‘برآمدات میں اضافہ ہوا‘اسٹاک ایکس چینج میں مسلسل استحکام آ رہا ہے۔ شبلی فراز نے کہا کہ وزیراعظم کو آگاہ کیا گیا اور بتایا گیا ہے کہ میڈیا کو 891ملین روپے کی ادائیگیاں کی جا چکی ہیں اور وزیر اعظم نے 29 ملین روپے کے باقی ماندہ واجبات 24 گھنٹوں میں ادا کرنے کی ہدایت کی ہے۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ سی ڈی اے نے تجاوزات کے خلاف آپریشن میں450 ارب روپے مالیت کی قیمتی اراضی وا گزار کرائی جو با اثر اشرافیہ کے زیر قبضہ تھی۔ سری نگر ہائی وے پر تجاوزات کا خاتمہ کر کے شجر کاری کی گئی ہے۔انہوں نے صحافیوں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں پہلی دفعہ ایسا لیڈر ملا جس کا اپنا کوئی ذاتی کاروبار نہیں۔

کشمیر ہماری ترجیح نمبر ون رہے گی۔ نمائندہ جنگ کے مطابق کابینہ کو بتایا گیا کہ سود کی ادائیگی کی مد میں 2.6ٹریلین روپے ادائیگی کی گئی‘ٹیکس ریفنڈ کی مد میں کاروباری برادری کو 240 ارب روپے واپس کیے گئے۔

حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ2014ءسے آج تک پانچ کروڑ روپے تک کے تمام انکم ٹیکس ریفنڈ واپس کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے ۔

کابینہ نے ایکسپورٹ ڈویلپمنٹ فنڈ کے بورڈ آف ایڈ منسٹریشن کی تنظیم نو کی منظوری دی۔ 

وزارت داخلہ کی جانب سے فورتھ شیڈول میں شامل افراد کے استثنیٰ کی منظوری دینے کی سمری پر غور موخر کر دیا گیا۔

اجلاس میں کابینہ کمیٹی برائے توانائی کے30جولائی2020کے اجلاس میں لئے گئے فیصلوں کی توثیق کی ۔

تازہ ترین