اسلام آباد(ایجنسیاں) کورونا وائرس ابھی بھی ملک سے بالکل ختم نہیں ہوا‘بداحتیاطی کی صورت میں یہ وباء دوبارہ پھیل سکتی ہے ‘کیسزکی تعدادکم ہونے پر فتح کا اعلان نہیں کرسکتے ‘اب حکومت این سی او سی کے تعاون سے مائیکروا سمارٹ لاک ڈاؤن کی طرف جارہی ہے کہ جس بلاک یا گھر میں کورونا کا مریض ہو گا اس کو لاک ڈاؤن کیا جائے گا‘عوام احتیاط کریں ‘ماسک پہنیں اورسماجی فاصلوں کو یقینی بنائیں۔ منگل کو نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر میں میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا کہ حکومت نے معیشت کی بحالی کے لیے بند سیکٹرز کو کھولنے کا جو فیصلہ کیا ہے اس کا ہر گز یہ مطلب نہیں کہ ملک سے اس مہلک وبائی مرض کا خاتمہ ہو چکا ہے بلکہ یہ ابھی موجود ہے اور ہمیں اس کو پھیلنے سے روکنے کے لئے مزید احتیاط کی ضرورت ہے۔ اس بیماری کے خلاف وفاق، صوبوں اور فوج نے جس طرح سے مل کر کام کیا اس کی نظیر نہیں ملتی۔ انہوں نے بتایا کہ اپریل میں ٹی ٹی کیو پالیسی کا جامع منصوبہ بنایا گیس جس کے تحت قومی، صوبائی، ضلع اور تحصیل کی سطح پر ٹیمیں بنائیں گئی اس وقت ملک بھر میں ساڑھے دس ہزار سے زائد لوگ ٹی ٹی کیو پالیسی کے تحت اس بیماری کے خلاف کام کر رہے ہیں۔ جس کی بدولت تقریباً گیارہ لاکھ کانٹیکٹس ٹریس کیے گئے۔اس وقت ملک میں کووڈ۔19کے مریضوں کی تعداد 2 لاکھ 85 ہزار ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ان اس ٹی ٹی کیو پالیسی کے تحت 48 فیصد ٹیسٹ کیے گئے جن میں سے 38 فیصد مثبت آئے۔