نیویارک (عظیم ایم میاں) امریکا میں انتخابی سیاست کا بازار خاصا گرم ہوگیا ہے اور صدر ٹرمپ کا ٹوئٹر اور بیانات کی رفتار پہلے سے کہیں زیادہ تیز ہوگئی ہے۔ ری پبلکن صدر ٹرمپ صدارتی عہدہ کی دوسری چار سالہ معیاد کیلئے میدان میں ہیں جبکہ سابق نائب صدر جوزف بائیڈن اب ڈیموکریٹک پارٹی کے اپنے تمام حا می اور تنقیدکرنے والوں کو ایک پلیٹ فارم پر متحد کرکے اپنے ری پبلکن مخالف ٹرمپ کے خلاف انتخابی مہم کو منظم کرنے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔ کورونا وائرس کے باعث ری پبلکن اور ڈیموکریٹک پارٹیوں کے کنونشن کی گہما گہمی اور جوش و خروش سے بھرپور اجتماعات کی بجائے ورچوئل کنونشن بلانے کا فیصلہ کیا گیا۔ ڈیموکریٹک پارٹی کے نیشنل کنونشن کے پہلے روز سابق خاتون اول مشیل اوباما کی ریکارڈ شدہ تقریر نشر کی گئی جس میں مشیل اوباما نے انتہائی متوازن اور مدلل انداز میں صدر ٹرمپ کی حکومت اور ذات کو اپنی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ڈونالڈ ٹرمپ امریکا کے صدر ہونے کے لئے غیر موزوں ہیں۔ ماحولیاتی تبدیلی سے لیکر ٹرمپ پالیسی اور کورونا کی ہینڈلنگ میں ناکامی اور ڈیڑھ لاکھ امریکی اموات کا ذکر کیا۔ مشیل اوباما نے انتہائی موثر انداز میں عام امریکی شہری کیلئے عام فہم الفاظ اور استعارے استعمال کرتے ہوئے کہا کہ امریکا مختلف خطرات میں گھرا ہواہے۔ نسلی امتیاز، امریکی قوم کی تقسیم اور نفرت پھیلانے کے الزامات ٹرمپ پر دہراتے ہوئے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کو صرف اپنی ذات کو مقدم رکھنے کے علاوہ نہ تو کورونا سے متاثر امریکیوں کی فکر ہے اور نہ ہی معیشت کی پرواہ ہے۔ وہ قانون کی بالادستی کی بجائے صرف اپنی بالادستی چاہتے ہیں جبکہ امریکی معیشت تاریخی تباہی اور بیروزگاری کا شکار ہے۔ ڈیموکریٹک پارٹی کے جوزف بائیڈن کو اس بات کا بھی بہت فائدہ ہورہا ہے کہ اوہایو ریاست کے سابق گورنر اور سابق صدارتی امیدوار جان کیسچ تمام عمر ری پبلکن پارٹی سے وابستہ رہے ہیں اور اب بھی ری پبلکن ہوتے ہوئے انہوں نے ڈیموکریٹ امیدوار بائیڈن کی حمایت میں ڈیموکریٹک کنونشن کے پہلے روز خطاب کیا ہے۔ ری پبلکن پارٹی سے وابستہ بعض سینیٹروں ، ریٹائرڈ جنرلوں اور سیاستدانوں نے بھی ری پبلکن صدر ٹرمپ کی انتخابی مہم سے فاصلہ کرلیا ہے اور وہ ری پبلکن پارٹی میں رہتے ہوئے ڈیموکریٹ جوزف بائیڈن کی حمایت کررہے ہیں جن میں سابق وزیرخارجہ جنرل (ر) کولن پائول، سابق صدارتی امیدوار مٹ رومنی اور متعدد ری پبلکن ممتاز شخصیات شامل ہیں۔ ادھر صدر ٹرمپ بھی اپنی انتخابی مہم کیلئے مڈ ویسٹ کی ریاستوں کادورہ کرتے ہوئے جوزف بائیڈن، کملا ہیرس، مشیل اوباما اور اپنے دیگر مخالفین پر تنقید بھرے بیانات اور ٹوئٹرز جاری کررہے ہیں۔