سندھ ہائی کورٹ نے کینجھر جھیل واقعے میں ڈپٹی کمشنر ٹھٹھہ اور متعلقہ سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) کو 27 اگست کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ جب حادثہ ہوتا ہے تو نوٹس لے لیا جاتا ہے۔
اس موقع پر حکومت سندھ کے وکیل نے کہا کہ حادثے میں جاں بحق افراد کا ہمیں بھی افسوس ہے۔
اس پر عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ افسوس سے کیا ہوتا ہے، جھیل پر حکومت کو حفاظتی انتظامات کرنے چاہیے تھے۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ ضلعی انتظامیہ کی غفلت سے کتنے لوگ موت کے منہ میں چلے گئے۔
عدالت نے جھیل میں چلنے والی کشتیوں سے متعلق ایس اوپیز اور تحقیقاتی رپورٹ بھی طلب کرلی۔
واضح رہے کہ 2 روز قبل کینجھر جھیل میں کشتی الٹنے سے ایک ہی خاندان کی 8 خواتین اور 2 بچے جاں بحق ہوگئے تھے۔
اپنی مدد آپ کے تحت مقامی لوگوں نے 3 لوگوں کو بچالیا تھا۔