کینجھر جھیل میں ڈوب کر جاں بحق ہونے والے ایک خاندان کے 10 افراد کو سپرد خاک کردیا گیا ہے۔
محمود آباد کے فوجی گراؤنڈ میں جاں بحق خواتین اور بچوں کی نماز جنازہ ادا کی گئی، جس میں رشتے داروں اور اہل محلہ کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
نماز جنازہ کے بعد ایک ہی خاندان کے 10 افراد کو قریبی قبرستان میں سپرد خاک کردیا گیا۔
گزشتہ روز کینجھر جھیل کی سیر کی خواہش خواتین اور بچوں سمیت 10 قیمتیں جانیں نگل گئیں۔
ٹھٹھہ کی اس جھیل میں پیر کے روز تیز رفتار تفریحی کشتی تیز ہواؤں کے باعث الٹ گئی، کشتی میں 11 خواتین اور 2 بچوں سمیت کل 13 افراد سوار تھے۔
کشتی الٹنےکے اس واقعے میں 3 انسانی جانوں کو بچالیا گیا جبکہ 10 جان کی بازی ہار گئے، مرنے والوں میں3 سگی بہنیں بھی شامل تھیں۔
جھیل میں ڈوب کر جاں بحق ہونے والوں میں سعدیہ یوسف، روبینہ یوسف، شانزہ یوسف، عظمیٰ، صبیحہ اور ماہم سمیت 2 بچے شامل تھے۔
انتظامیہ کی بے حسی کے سبب یہ خوبصورت پکنک پوائنٹ بے شمار لوگوں کی زندگیوں کا آخری سفر ثابت ہوا ہے۔
قیمتی جانوں سے کھیلنے والوں کےخلاف کون ایکشن لے گا کسی کو اس کا علم نہیں ہے۔
گزشتہ روز چیف سیکریٹری سندھ ممتاز علی نے کینجھر جھیل میں کشتی الٹنے کے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے متاثرین کی مدد میں غفلت برتنے والوں کے خلاف کارروائی کا حکم دے دیا تھا۔