پاکستانی اداکارہ اُشنا شاہ نے ڈاکٹر ماہا شاہ کی موت کو خودکشی نہیں بلکہ قتل قرار دیا ہے۔
اداکارہ نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا کہ سر کے پیچھے گولی لگنے کا نشان یہ واضح کرتا ہے کہ یہ خودکشی نہیں بلکہ ایک قتل ہے۔
اپنے ایک اور ٹوئٹ میں اُشنا شاہ نے لکھا کہ ’پاکستان میں یہ بات غیر معمولی ہے کہ کسی بھی عورت کو غیرت کے نام پر یا گھریلو تنازع پر قتل کردیا جائے اور اسے خودکشی کا لبادہ اوڑھا دیا جائے۔
انہوں نے لکھا کہ ایسے میں مقتولہ کو انصاف ملنے کا کوئی جواز باقی نہیں رہتا۔
اُشنہ شاہ نے درخواست کوتے ہوئے لکھا کہ ’براہ مہربانی اس نوجوان لڑکی کو اس فہرست میں شامل نہ ہونے دیا جائے۔‘
اداکارہ نے اپنے ٹوئٹ میں ہیش ٹیگ ماہا شاہ کا بھی استعمال کیا۔
واضح رہے کہ فیشن بلاگر ڈاکٹر ماہا شاہ سے متعلق کہا جارہا تھا کہ انہوں نے گھر کے واش روم میں خود کو بند کر کے خودکشی کرلی ہے تاہم اس معاملے نے اُس وقت ایک نیا رخ اختیار کیا جب یہ انکشاف ہوا کہ مقتولہ ماہا علی کے سر کے پیچھے گولی لگی۔
بظاہر یہ بات عجیب معلوم ہوتی ہے کہ ایک طرف دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ ماہا علی نے خودکشی کی لیکن خودکشی کرنے والا شخص سر کے پیچھے گولی نہیں مار سکتا۔
ڈاکٹر ماہا ایک عرصے سے گھریلو پریشانی کا شکار تھیں، وہ والد اور بہنوں کے ساتھ 15 دن قبل کرائے کے گھر پر آئی تھی۔ ڈاکٹر ماہا علی کے ورثا نے قانونی کارروائی سے انکار کر دیا۔
ذرائع کے مطابق ڈاکٹر ماہا علی کے والدین میں علیحدگی ہو چکی تھی جبکہ دونوں نے دوسری شادیاں کر رکھی تھیں۔
ان تمام وجوہات کی بنا پر ڈاکٹر ماہا علی ذہنی دباؤ کا شکار تھی۔ بتایا جاتا ہے کہ ڈاکٹر ماہا علی درگاہ گرھوڑ شریف کے گدی نیشن کی بیٹی تھیں۔