اسلام آباد(نمائندہ جنگ)عدالت عظمیٰ نے راولپنڈی تعلیمی بورڈ کے دائرہ کار میں آنے والے بعض نجی تعلیمی اداروں کی جانب سےاپنے سکول/کالج کے لئے کیڈٹ کالج کے لفظ کے استعمال کے خلاف دائر ایک مقدمہ کی سماعت کے دوران اپیل گزارتعلیمی بورڈ کو آئندہ سماعت پر اس معاملہ میں عدالت کی قانونی معاونت کے لیے دلائل تیار کرکے پیش ہونے کی ہدایت کرتے ہوئے مزید سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دی ہے۔ جسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں جسٹس قاضی محمد امین احمد پر مشتمل دو رکنی بنچ نے سوموارکے روز اس حوالے سے بورڈ آف انٹر میڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن کی جانب سے دائر کی گئی اپیل کی سماعت کی تو اپیل گزار تعلیمی بورڈ کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ ضلع چکوال اور جہلم میں واقعی نجی کالجوں کے مالکان کرنل ریٹائرڈ محمد سعید ،راجہ لیاقت علی اور رانا رفاقت علی خان کی جانب سے اپنے اداروں کے لئے کیڈٹ لفظ کا استعمال کرکے سیدھے سادے عوام کو دھوکا دیا جارہا ہے جبکہ کیڈٹ کے لفظ کے استعمال سےا فواج پاکستان کی ساکھ بھی خراب ہو رہی ہے،انہوںنے کہاکہ کسی تعلیمی ادارے کے لئے کیڈٹ کے لفظ کے استعمال سے والدین یہ سمجھتے ہیں کہ بچہ اس ادارے میں پڑھ کر امتحان پاس کرکے فوجی افسر بن جائے گا۔نہوںنے کہاکہ یہ نجی تعلیمی ادارے اپنے طلباء کو فوجی وردیاں پہنا کر فوجی تربیت دیتے ہیں،ان اداروں میں لوگوں سے 80 ہزار روپے ماہانہ فیس وصول کی جاتی ہے۔