سکھر (بیورو رپورٹ) بالائی علاقوں سے آنیوالا رواں سال کا پہلا سیلابی ریلہ گڈو سے سکھر بیراج میں داخل ہوگیا، سیلابی ریلہ کوٹری بیراج کی جانب بڑھ رہا ہے۔ گڈو اور سکھر بیراج پر سیلابی صورتحال 2دن تک برقرار رہنے کا امکان ہے، سیلابی صورتحال کے پیش نظر محکمہ آبپاشی نے افسران و اہلکاروں کو الرٹ کردیا ہے، سکھر بیراج سے نکلنے والی پانچ کینالوں میں پانی کی فراہمی بند کردی گئی ہے جبکہ 2کینالوں میں 50فیصد پانی چھوڑا جارہا ہے۔ ملک کے بالائی علاقوں میں ہونیوالی بارشں کے بعد دریائے سندھ میں آنیوالے پانی سے نچلے درجے کی سیلابی صورتحال پیدا ہوگئی ہے۔ رواں سال کا پہلا سیلابی ریلہ گڈو بیراج سے گزر کر سکھر بیراج میں داخل ہوچکا ہے اور اب نچلے درجے کا یہ سیلابی ریلہ کوٹری بیراج کی جانب بڑھ رہا ہے۔ انچارج کنٹرول روم سکھر بیراج عبدالعزیز سومرو کے مطابق سکھر اور گڈو بیراج پر نچلے درجے کی سیلابی صورتحال دو دن تک برقرار رہے گی۔ گڈو بیراج سے آنے والا نچلے درجے کا سیلابی ریلہ سکھر بیراج میں داخل ہو کر اب کوٹری بیراج کی جانب بڑھ رہا ہے۔ اس وقت گڈو بیراج پر پانی کی آمد 2 لاکھ 35 ہزار 255 کیوسک اور اخراج 2 لاکھ 28 ہزار 253 کیوسک ہے۔ سکھر بیراج پر پانی کی آمد 2 لاکھ 14 ہزار 340 کیوسک اور اخراج 2 لاکھ 8 ہزار 880 کیوسک اور کوٹری بیراج پر پانی کی آمد 35 ہزار 92 کیوسک اور اخراج 34 ہزار 292 کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ سندھ میں حالیہ بارشوں اور سیلابی صورتحال کے باعث سکھر بیراج سے نکلنے والی چار کینالوں میں دو روز قبل پانی کی فراہمی بند کردی گئی تھی، بند کی گئی کینالز میں خیرپورایسٹ، خیرپورویسٹ، نارا اور دادو کینال شامل ہیں جبکہ لاڑکانہ میں ہونیوالی حالیہ بارشوں کے بعد کیر تھر کینال میں بھی پانی کی فراہمی بند کردی گئی ہے، بیراج سے نکلنے والی پانچ نہروں میں پانی کی فراہمی مکمل طور پر بند کردی گئی ہے۔