وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کہتے ہیں کراچی والے مشکلات سے دوچار ہیں، کراچی کے لئے دعا کریں، شہر میں سیوریج، نکاسی اورپانی کا کوئی انتظام نہیں، شہری انتظامیہ نےاپنی تجوریاں بھری ہیں۔
ملتان میں محرم الحرام کی مناسبت سے تقریب سے خطاب کے دوران شاہ محمود قریشی نے کہا کہ کراچی کے لئے دعا کریں، ملتان کی طرح کراچی بھی عزاداری کا مرکز ہے، آج کراچی والے مشکلات سے دوچار ہیں، دعا کریں عزادار کراچی میں عزاداری کا فرض نبھا سکیں۔
انہوں نے کہا کہ کراچی میں سیوریج ، نکاسی اور پانی کا کوئی انتظام نہیں کیا گیا، شہر میں انتظامیہ نے اپنی تجوریاں بھریں، شہر کو اس کے حال پر چھوڑ دیا، وہاں کسی قسم کی کوئی منصوبہ بندی نہیں کی گئی۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ معاشرے میں تفریق پیدا کرنے والے عناصر کے عزائم کا ناکام بنانا اجتماعی ذمہ داری ہے،فرقہ واریت کے خاتمے اور ہم آہنگی کے فروغ میں علما کرام اور مشائخ کا اہم کردار ہے، آج دنیا کے ہر خطے میں امام حسین کا ذکر ہو رہا ہے ،ہر زمانہ امام حسین کا ہے ، آخری فتح حق کی ہوتی ہے ۔
وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے عوام نے بتادیا اب ان کی منزل جبر سے آزادی ہے،بھارت نے جس طرح کشمیریوں کی آواز دبائی پوری دنیا نے دیکھا، مقبوضہ کشمیر میں بلیک آوٹ مسلسل جاری ہے۔
انہوں نے کہا کہ حسینیت کا فلسفہ انسان کو خوف سے آزادی دلاتا ہے،مقبوضہ کشمیر کے عوام اسی فلسفہ پر عمل کرکے جدوجہد آزادی جاری رکھے ہوئے ہیں، انسانی حقوق کے علمبرداروں کو مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کا نوٹس لینا ہوگا۔
وزیرخارجہ کاکہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں آج عزاداری اور محرم کے جلوسوں پر پابندی ہے، مقبوضہ کشمیر میں مذہبی آزادی پر بھی قدغن ہے ، عید کی نماز کی بھی اجازت نہیں دی گئی تھی، انہوں نے کہا کہ محرم الحرام کے جلوس اور عزاداری پر پابندی کیوں ہے، ہم جواب چاہتے ہیں۔
ان کاکہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر کے عوام نے بتادیا اب ان کی منزل جبر سے آزادی ہے، وہاں عزاداروں کو بھارتی فوج نے پکڑ کر ٹرکوں میں ڈال دیا ہے، مذہبی آزادی پر قدغن ہے، آج حسینیہ کانفرنس میں قرارداد کے ذریعے مقبوضہ کشمیر میں مظالم کی مذمت کرنی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس نے پوری دنیا کو اب تک اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے، ماہرین کے خدشے کے مطابق آج ملک میں کورونا متاثرین کی تعداد 50 لاکھ ہونی چاہیے تھی، اللہ کا کرم ہوا آج پاکستان میں 91 فیصد وینٹی لیٹرز خالی ہیں، اسپتالوں میں خصوصی وارڈز پر دباؤ نہیں۔
شاہ محمود نے کہا کہ پوری دنیا میں لاک ڈاؤن میں ہو کا عالم تھا، عوام نے گھروں میں بیٹھ کر دیکھا ہے کہ لاک ڈاؤن کیسا تھا،ماہرین اب کورونا وائرس کنٹرول کرنے پر پاکستان کی کیس اسٹڈی کرنا چاہتے ہیں۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ کورونا کا خطرہ ابھی ٹلا نہیں ہمیں احتیاط کرنا ہوگی، خدشہ ہے کہ سردیوں میں کورونا کی دوسری لہر آسکتی ہے، احتیاط کرنا چاہیے۔