وزیرِ خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کہتے ہیں کہ بھارت نے پہلے چین سے پنجہ آزمائی کی تو مار کھائی، چین اور بھارت کا کوئی مقابلہ نہیں ہے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیرِ خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ چین کو معلوم ہے کہ حقیقت کیا ہے اور تجاوز کون کر رہا ہے، چین سے مار کھانے کے بعد بھارت لاشیں چھوڑ کر بھاگا تھا۔
انہوں نے کہا کہ بھارت میں منصوبہ بندی کے بغیر لاک ڈاؤن کیا گیا، اس لاک ڈاؤن سے وہاں کے لوگوں کی مشکلات بڑھیں۔
وزیرِ خارجہ نے کہا کہ کورونا کی وباء کے دنوں میں بھی مقبوضہ وادی میں مظالم جاری ہیں، مقبوضہ وادی میں محرم الحرام میں بھی کشمیریوں پر پیلیٹ گنز استعمال کی گئیں۔
انہوں نے کہا کہ بھارت میں اداروں کا حال سب کے سامنے ہے، وہاں اداروں کے انصاف کا معیار بھی سب کے سامنے ہے، پاکستان کشمیر کے مسئلے کو ہر فورم پر اٹھا رہا ہے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ انسانی حقوق کی علم بردار تنظیموں کو بھی مسئلہ کشمیر پر آواز اٹھانی چاہیے، سول سوسائٹی کی آواز میں دم ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جمہوریت میں مختلف آراء ہوتی ہیں اور اظہار کا حق سب کو ہوتا ہے، ایف اے ٹی ایف پر قانون سازی کی ضرورت ملک کی ہے۔
وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان کو بلیک لسٹ میں ڈالنے کی کوشش بھارت کر رہا ہے، ایف اے ٹی ایف پر اپوزیشن کی جائز تجاویز پر غور کیا گیا، اپوزیشن بھی اپنے رویّے پر نظرِ ثانی کرے۔
یہ بھی پڑھیئے: کراچی کے شہری اذیت کا شکار ہیں، شاہ محمود
انہوں نے کہا کہ کراچی کی صورتِ حال سب کے سامنے ہے، کراچی میں غیر معمولی نوعیت کی بارشیں ہوئی ہیں، وزیرِ اعظم نے واضح کہا ہے کہ وفاق سندھ حکومت کی مکمل مدد کو تیار ہے۔
وزیرِ خارجہ کا کہنا ہے کہ آج بھی کابینہ اجلاس میں سندھ اور کراچی کی صورتِ حال زیرِ بحث آئے گی، دیکھنا ہو گا کہ سندھ میں اختیارات کس کے پاس ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے حقائق کو سامنے رکھ کر آگے بڑھنے پر غور کرنا ہے، سندھ میں 1988ء سے پیپلز پارٹی کو موقع مل رہا ہے، بارشوں سے تھر پارکر میں بھی برے حالات ہیں۔
مخدوم شاہ محمود قریشی کا یہ بھی کہنا ہے کہ چیئرمین سی پیک اتھارٹی کو موقع دینے دیں، انہوں نے کہا ہے کہ میں اپنا مؤقف دوں گا، ان کا نقطۂ نظر سامنے آنے دیں۔