• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بیسمنٹ میں بارش کا پانی، کورنگی کی 4 منزلہ عمارت منہدم، 4 جاں بحق، 5 زخمی

بیسمنٹ میں بارش کا پانی، کورنگی کی 4 منزلہ عمارت منہدم، 4 جاں بحق، 5 زخمی


کراچی (اسٹاف رپورٹر ) کراچی کے علاقے کورنگی کراسنگ اللہ والا ٹاؤن میں 4منزلہ رہائشی عمارت منہدم ہوگئی جس کے نتیجے میں 4افراد جاں بحق جبکہ خواتین سمیت 5؍ افراد زخمی ہو گئے ۔ موقع پر موجود عینی شاہدین نے بتایا کہ ابھی بھی 8سے 10؍ لوگ ملبے تلے موجود ہیں۔

بارشوں کے بعد عمارت کی بیسمنٹ میں پانی جمع تھا،متعلقہ حکام کو بار بار درخواست کے باوجود بیسمنٹ سے پانی نہیں نکالا گیا۔ علاقہ مکینوں کے مطابق4؍ خاندان مخدوش عمارت میں رہائش پذیر تھے جبکہ2روز قبل ہی 2خاندان یہاں سے منتقل ہو ئے تھے ،عمارت گرنے سے 2عمارتوں کو جزوی نقصان پہنچا ، رات گئے تک امدادی کام جاری تھے ۔ 

ایڈمنسٹریٹر کے ایم سی افتخار علی شالوانی نے کہا ہے کہ وجوہات تحقیقات کے بعد سامنے آئیں گی، شہر کے بے شمار علاقوں میں گراؤنڈ پلس ون کی اجازت پر تین سے پانچ منزلہ عمارتیں تعمیر کردی گئیں، غیرقانونی طور پر اضافی منزل قائم کرنے پر کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ 

تفصیلات کے مطابق کورنگی صنعتی ایریا تھانے کی حدود کورنگی کراسنگ اللّٰہ والا ٹاؤن رشیدہ مسجد کے قریب 4؍ منزلہ رہائشی عمارت روز دار د ھماکے سے منہدم ہو گئی، عمارت گرنے کی اطلاع پر علاقہ مکینوں کی بڑی تعداد نے اپنی مدد آپ کے تحت ملبے تلے دبے لوگوں کی تلاش کا کام شروع کردیا ۔ 

بعد ازاں ریسکیو ٹیموں کے رضا کار بھی جائے وقوع پر پہنچ گئے۔ ریسکیو اداروں کے رضا کاروں نے عمارت کے ملبے سے ایک نوجوان لڑکے کی لاش اور خواتین سمیت7؍ زخمیوں کو نکال کر جناح اسپتال منتقل کیا۔

 جہاں جاں بحق نوجوان کی شناخت 15 سالہ وقاص ولد حنیف اور زخمیوں کی شناخت 15سالہ کرن دختر ایوب ،32 سالہ نازش زوجہ فہیم ، 45سالہ ایوب ، 17 سالہ نشادختر ایوب40 سالہ رانی زوجہ اقبال اور 14 سالہ ریما دختر اقبال کے ناموں سے ہوئی ہے۔

ملبے تلے دبے افراد کو نکالے کے لئے آرمی ، رینجرز اور ریسکیو اداروں کے رضا کار ہیوی مشینری کے ذریعے امدادی کاموں میں مصرو ف ہیں۔ منہدم عمارت کے باعث دائیں اور بائیں عمارتوں کو بھی نقصان پہنچا ہے جس کے باعث انھیں بھی خالی کر ا لیا گیا ہے۔ 

علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ 80 / 80 گز2و پلاٹوں پر 160گز بناکر گراؤ نڈ پلس 4 منزلہ عمارت میں پورشن تعمیر کیے گئے تھے اور اس میں 6 خاندان رہائش پزیر تھے، گراؤنڈ پر حنیف نامی شخص کباڑ کی دکان کے ساتھ اپنے بچوں کے ساتھ رہائش پذیر تھا دیگر 2منزلوںمیں اقبال ، کاشف اور پولیس اہلکار ذوالفقار رہ رہا تھا،2روز قبل حیات اور فضل نامی 2؍ کرا ئے دار عمارت میں دراڑیں پڑنے سے مخدوش عمارت سے چلے گئے تھے۔

تاہم ان کا سامان تاحال عمارت میں موجود تھا ، علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ2 روز قبل عمارت خالی کرنے کے احکامات دیئے گئے تھے اور ایک2کے سوا تمام خاندان عمارت سے چلے گئے تھے، آخری اطاعات تک عمارت کے ملبے تلے 8سے 10؍ افراد موجود تھے۔

عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ بارشوں کے بعد عمارت کی بیسمنٹ میں بڑی مقدار میں پانی جمع ہو گیا تھا، متعلقہ اداروں کو بار بار درخواست دی گئی اس کے باوجود پانی نہیں نکالا گیا جس کی وجہ سے عمارت کی بنیادیںکمزورہو گئیں اور عمارت زمین بوس ہوگئی۔

رات گئے امداری کام کے دوران چھیپا کے رضاکاروں نے ے اللہ والا ٹاؤن میں عمارت ملبے سے ایک اور خاتون کی لاش نکال کر جناح اسپتال منتقل کر دیا ،رات گئے تک ہلاکتوں کی تعداد 4ہوگئی ہے۔ 

اس حوالے سے پو یس نے بتایا کہ رات گئے ملبے تلے دبی 4 لاشیں نکال لی ہیں ، جن میں ٹریفک ہیڈ کانسٹیبل ذوالفقار کی اہلیہ اور بچے بھی شامل ہیں۔ 2 خواتین، ایک بچے اور ایک لڑکے کی لاشیں نکالی جاچکی ہیں۔

تاہم مزید امدادی کام جاری ہے اور جب تک ملبہ مکمل طور پر نہیں صاف ہوجاتا امدادی کام جاری رہے گا اور ملبے تلے مزید افراد کے موجود ہونے کا بھی خدشہ ہے ۔

تازہ ترین