لندن (مرتضیٰ علی شاہ) وزیراعظم پاکستان لندن میں اکائونٹس منجمد ہونے پر پاکستان براڈ شیٹ کو27ملین پونڈ کی ادائیگی پرتیار ہوگئے ہیں اور یونائیٹڈ نیشنل بینک لندن آفس کو براڈ شیٹ کو رقم ادا کرنے کی ہدایت جاری کردی گئی ہے، تاہم اس کا اصل بل 35ملین ڈالر تک پہنچنے کا امکان ہے۔ لندن ہائی کورٹ کے فنانشل ڈویژن کی سماعت اب 3نومبر کو ہوگی جس میں حکومت پاکستان کی ٹیم عدالت کو براڈشیٹ ایل ایل سی کو ادائیگی کے انتظامات سے آگاہ کرے گی۔ حکومتی ذرائع کے مطابق حکومت نے لندن کے بینک کو ہدایت کی ہے کہ وہ لندن ہائیکورٹ کے حکم کے مطابق ادائیگی کیلئے رقم تیار رکھے لیکن براڈ شیٹ ایل ایل سی 5000ڈالر یومیہ کی شرح سے سود سمیت 33ملین ڈالر طلب کررہی ہے۔ ان کے وکلا کا کہنا ہے کہ ان کے موکل ڈیمیجز اور عدالت کے احکامات کی مبینہ خلاف ورزی پرمزید پیمنٹ طلب کررہے ہیں، اس کے معنی یہ ہیں کہ یہ رقم 35ملین ڈالر تک پہنچ جائے گی ۔براڈشیٹ کے ایک ترجمان نے اس رپورٹر کو بتایا کہ عدالت کے سامنے مختلف معاملات لائے جائیں گے اور ہمارے خیال میں حتمی طورپر35 ملین ڈالر ادا کرنا ہوں گے۔ جون میں براڈ شیٹ کے نیب کے خلاف مقدمہ جیت جانے کے بعد نیب نے فنانس ڈویژن سے براڈ شیٹ کے27.277 ملین ڈالر واجبات ادا کرنے کیلئے 4.41 ملین ڈالر مانگے تھے۔ اس مقدمے میں تصفیہ کار نے منافع کے ساتھ 21,589,460.00 ڈالر ادا کرنے کی ہدایت کی تھی۔ چارٹرڈ انسٹی ٹیوٹ آف آربیٹریشن لندن نے مجموعی طور پر 5,637,130.50 ڈالر ادا کرنے کا حکم دیا تھا۔ اس طرح مجموعی قابل ادائیگی رقم 27,226,590.50 ڈالر بنتی تھی۔ براڈشیٹ نے اگست کے اوائل میں اکائونٹ منجمد کرنے کے احکامات حاصل کرلئے تھے، یہ احکامات مقدمے کی حتمی سماعت تک برقرار رہیں گے۔ خیال کیا جاتا ہے کہ اس وقت فنڈز براڈ شیٹ کومنتقل کردیئے جائیں گے لیکن براڈ شیٹ کے وکلا نے اشارہ دیا ہے کہ وہ مزید درخواستیں دائر کریں گے۔ عدالتی احکامات ملنے کے فوری بعد یونائیٹڈ نیشنل بینک نے کہا تھا کہ اس نے عبوری احکامات پر عملدرآمد کیلئے ضروری انتظامات کرلئے ہیں، جولائی کے اواخر میں جب پاکستان کی کرکٹ ٹیم انگلینڈ پہنچی تو براڈشیٹ ایل ایل سی نے پاکستان کی کرکٹ ٹیم کے اثاثے بھی ضبط کرنے کی خواہش کا اظہار کیا تھا لیکن عملی دشواریوں اور قانونی موشگافیوں کی وجہ سے ایسا نہیں کیا گیا۔