• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

برطانوی ادارےحکومت کےکہنے پرنوازکونہیں بھیجیں گے، احسن اقبال


کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیو کے پروگرام ”آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ“ میں ن لیگ کے رہنما احسن اقبال نے کہا ہے کہ برطانیہ کے ادارے پاکستانی حکومت کے کہنے پر نواز شریف کو واپس نہیں بھیجیں گے،سماجی کارکن مختار بی بی نے کہا کہ موٹر وے ریپ کیس کو لمبا نہ لٹکایا جائے،میرے ساتھ پولیس کا جو رویہ تھا وہی اب بھی ریپ متاثرہ خواتین کے ساتھ ہوتا ہے،خواتین سے سوال جواب کرنے والی عورت ہی ہونی چاہئے،ماہر نفسیات ڈاکٹر نرگس اسد نے کہا کہ ، متاثرہ فرد سے بار بار تکلیف دہ سوالات نہ کیے جائیں بلکہ اسے عزت دی جائے،میزبان شاہزیب خانزادہ نے تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں جب بھی ایسا کوئی واقعہ ہوتا ہے تو اصل مسئلہ اور اس کے حل کے بجائے غیرضروری بحث شروع ہوجاتی ہے، سنگین معاملہ روایتی بیانات کی نذر ہوجاتا ہے، بجائے اس کے کہ حقائق و اعداد و شمار کی بنیاد پر مسائل کا حل نکالا جائے الگ ہی بیان بازی شروع کردی جاتی ہے، ایسا ہی موٹروے ریپ کیس کے بعد ہوتا نظر آرہا ہے،سیکرٹری جنرل ن لیگ احسن اقبال نے کہا کہ نواز شریف کو ن لیگ نے نہیں حکومت نے باہر بھیجا تھا، حکومت نے نواز شریف کو ان کی صحت کی خطرناک صورتحال کی بناء پر باہر بھیجا تھا، آج حکومت نواز شریف کی صحت کی صورتحال جانچنے کیلئے تیار نہیں ہے، حکومت اور نیب نے عدالت میں نواز شریف کی میڈیکل رپورٹس کو چیلنج نہیں کیا،پنجاب حکومت نے ضمانت کی مدت ختم ہونے کے بعد نواز شریف کو واپس لانے عدالتی راستہ اختیار نہیں کیا۔ احسن اقبال کا کہنا تھا کہ مریض سے متعلق اسپتال نہیں کوئی ڈاکٹر رائے دیتا ہے، نواز شریف کی صحت سے متعلق سرٹیفیکٹ دینے والے ٹاپ آف لائن ڈاکٹرز ہیں، کوئی بڑا ڈاکٹر اپنی ساکھ کو داؤ پر لگا کر جھوٹا سرٹیفکیٹ نہیں دیتا ہے،برطانیہ کے ادارے پاکستانی حکومت کے کہنے پر نواز شریف کو واپس نہیں بھیجیں گے، برطانوی ادارے اپنے ڈاکٹرز کی رپورٹ پر نواز شریف کی واپسی سے متعلق فیصلہ کریں گے۔ احسن اقبال نے کہا کہ جنرل مشرف مفرور ہیں ان کی غیرحاضری میں خصوصی عدالت نے فیصلہ دیا اس کیخلاف اپیل اور سماعت ہوئی اور غیرحاضری میں ہی مشرف کو بری کردیا گیا، اس کا مطلب ہے پاکستان میں ایک قانون تو نہیں ہے، حکومت اور نیب کی طرف سے کوئی ثبوت نہیں کہ نوازشریف کی میڈیکل رپورٹس غلط ہیں، کورونا وبا کے دوران نواز شریف کیلئے سفر کرنا زندگی کیلئے خطرہ ہوسکتا ہے، نواز شریف علاج مکمل ہوتے ہی پاکستان واپس آجائیں گے، عدالتی فیصلے کی پاسداری کریں گے لیکن نواز شریف کی زندگی کا خطرہ نہیں مول سکتے، ڈاکٹرز نواز شریف کو وطن واپس آنے کی اجازت دیں گے تو وہ ضرور واپس آئیں گے۔ماہر نفسیات ڈاکٹر نرگس اسد نے کہا کہ کسی کے ساتھ بھی ریپ اس کیلئے بہت بڑا ذاتی حادثہ ہوتا ہے، ایسے حادثات کے بعد متاثرہ لوگ خوف، انزائٹی جیسے مسائل کا سامنا کرسکتے ہیں،اس وقت متاثرہ فرد کے اردگرد لوگوں کی بڑی ذمہ داری بنتی ہے کہ اس کی ہمت بندھائیں اور اچھا رویہ رکھیں، متاثرہ فرد سے بار بار تکلیف دہ سوالات نہ کیے جائیں بلکہ اسے عزت دی جائے، حتی الامکان اس کے ساتھ نارمل انداز میں گفتگو کی جائے۔

تازہ ترین