وزیرِ خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کہتے ہیں کہ بھارت ندامت سے بچنے کیلئے شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس سے بھاگ گیا۔
ایک بیان میں وزیرِ خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ شنگھائی تعاون تنظیم میں یہ اصول طے ہے کہ اس فورم پر 2 طرفہ معاملات کو نہیں اٹھایا جا سکتا، دو طرفہ معاملات کیلئے سائیڈ لائن ملاقاتیں طے ہوتی ہیں، ہم نے ایس سی او کے قواعد کی پاسداری کی۔
انہوں نے کہا کہ بھارت نے اس قاعدے کی خلاف ورزی کی اور دو طرفہ معاملے پر اعتراض اٹھایا، اجلاس میں بھارت نے پاکستان کے نقشے پراعتراض اٹھایا جسے مسترد کر دیا گیا، بھارت ندامت سے بچنے کیلئے اجلاس سے بھاگ گیا، مقبوضہ کشمیرعالمی سطح پر تسلیم شدہ متنازع علاقہ ہے، اقوام متحدہ کی قرار دادیں موجود ہیں۔
شاہ محمود قریشی نے مزید کہا کہ روس نے اجلاس کے میزبان کی حیثیت سے بھی بھارت کے نقطۂ نظرکو تسلیم نہیں کیا، بھارت کے سیکیورٹی ایڈوائزر نے اجلاس سے واک آؤٹ کی دھمکی دی اور پھر واک آؤٹ کیا، بھارت اپنے رویے سے ہر فورم پر اپنی ساکھ کھو رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیئے:۔
مسائل حل کیلئے دیرینہ تنازعات کا پُرامن حل ضروری، شاہ محمود قریشی
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ لداخ کے حوالے سے چین نے بھارت کو بارہا گفتگو کے ذریعے معاملات سلجھانے کی پیشکش کی، بھارت کی جارحانہ حکمتِ عملی کو چین نے تسلیم نہیں کیا، چین نے بھارت کو جارحیت پر جواب دیا۔