پائلٹ لائسنس کا پنڈورا باکس کھولنے والے وزیر ہوا بازی غلام سرور نے قومی اسمبلی میں تحریری جواب جمع کرایا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ طیارہ حادثے کے بعد پی آئی اے کے مسافروں میں واضح کمی ہوئی۔ پی آئی اے کی شہرت کو بھی دھچکا لگا۔
غلام سرور کے تحریری جواب میں کہا گیا ہے کہ اصل اثرات کا تعین مزید چند ماہ گزرنے کے بعد ہی ممکن ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ قانونی کارروائی کے بعد ہر مسافر کے ورثا کو معاوضہ ادا کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ رواں سال پی آئی اے کی پرواز پی کے8303 لاہور سے کراچی آرہی تھی کہ لینڈنگ سے صرف چند منٹ قبل ہی ائیرپورٹ کے نزدیک آبادی پر گرنے سےتباہ ہوگئی تھی۔ اس حادثے میں 97 افراد جاں بحق ہوئے تھے۔