• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ایف آئی اے لاہور نے جہانگیر ترین کو بیٹے سمیت طلب کرلیا، تجزیہ کار


کراچی ( ٹی وی رپورٹ) جیو نیوز کے پروگرام ”آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ“میں میزبان شاہزیب خانزادہ نے تجزیہ کرتے ہوئے کہا کہ جہانگیر ترین کیخلاف شوگر کمیشن کے لگائے گئے الزامات کی تحقیقات میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے، مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے ہفتے کو جہانگیر ترین کو ایف آئی اے لاہور کے دفتر میں طلب کرلیا ہے، جہانگیر ترین کو تمام ضروری دستاویزات ساتھ لانے کی ہدایت کی گئی ہے۔

اگر جہانگیر ترین نوٹس کے مطابق پیش نہ ہوئے تو یہ سمجھا جائے گا کہ ان کے پاس اپنے دفاع کے لئے کچھ نہیں ہے، مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے جمعہ کو جہانگیر ترین کے بیٹے علی خان ترین کو بھی طلب کرلیا ہے۔

سابق وزریراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ عمران خان اور اتحادیوں کو اس کالے قانون کی فتح مبارک ہو، ان کا کہنا تھا کہ جمہوریت اور پارلیمنٹ کو شکست ہوئی ہے، وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا کہ شاہد خاقان عباسی بچوں والی باتیں کررہے ہیں، ووٹوں کی گنتی میں حکومت کے دس ووٹ زیادہ آئے تھے ، نمائندہ خصوصی جیو نیوز زاہد گشکوری نے کہا کہ جہانگیر ترین سے میں نے تحقیقاتی ٹیم کے سامنے پیش ہونے سے متعلق پوچھا مگر انہوں نے کوئی جواب نہیں دیا۔

تفصیلات کے مطابق جیو نیوز کے پروگرام میں میزبان شاہزیب خانزادہ نے تجزیہ کرتے ہوئے کہا کہ تحقیقاتی ٹیم نے جہانگیر ترین سے جے ڈی ڈبلیو کے ذریعے اپنے ہی خاندا ن کی ملکیت کمپنی کے اثاثے خریدنے کی تفصیلات طلب کی ہیں، اس الزام کے حوالے سے شوگر کمیشن رپورٹ میں دعویٰ تھا کہ جہانگیر ترین کی کمپنی نے 3ارب 10کروڑ روپے کا کارپوریٹ فراڈ کیا ہے، رپورٹ کے مطابق جہانگیر ترین نے اپنی ہی کمپنی کی قیمت بڑھا چڑھا کر لگائی پھر پبلک لمیٹڈ کمپنی سے اس کی ادائیگی کرائی یعنی شیئرہولڈرز کو نقصان پہنچایا گیا۔

جہانگیر ترین سے جے ڈی ڈبلیو کی ایک غیرفعال کمپنی فاروقی پلپ لمیٹڈ میں 3ارب 10کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کے حوالے سے تفصیلات مانگی گئی ہیں ، جہانگیر ترین سے اپنے ملازم کے ذریعہ ایک پبلک لسٹڈ کمپنی سے ڈھائی ارب روپے کیش نکلوانے سے متعلق وضاحت طلب کی گئی ہے، مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے جہانگیر ترین سے جے ڈی ڈبلیو کی ڈھرکی شوگرمل کو 7ارب روپے منتقلی کی تفصیلات فراہم کرنے کیلئے بھی کہا گیا ہے۔

سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ مشترکہ پارلیمانی اجلاس کا اعلان جان بوجھ کر کل رات دس بجے کیا گیا تاکہ اپوزیشن کے بہت سے ارکان شریک نہ ہوسکیں، حکومت کو معلوم تھا کہ کچھ ارکان باہر ہیں تو کچھ بیمار ہیں، ہماری ایک خاتون رکن ہارٹ اٹیک کے بعد بھی اسپتال سے اسمبلی پہنچیں۔

بہت سے ارکان دوسرے شہروں میں تھے وہ نہیں پہنچ سکے، اس کے باوجود پارلیمنٹ میں ہمارے تین ووٹ زیادہ تھے، اسپیکر کا رویہ بھی ثابت کرتا ہے کہ حکومت آج بوکھلائی ہوئی تھی، حکومت نے رولز کی پرواہ کیے بغیر ہاؤس کو دھونس دھاندلی سے چلایا۔

تازہ ترین