• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

شاہینہ شاہین کے قاتلوں کوگرفتارکیا جائے، مقررین

کو ئٹہ( اسٹاف رپورٹر) جسٹس فار شاہینہ شاہین بلوچ کمیٹی کے رہنماوں نے کہا ہے کہ شاہینہ شاہین بلوچ کا قتل ایک سازش ہے جس کا مقصد خواتین کو گھروں تک محدود کرکے بلوچ معاشرے کو مزید پسماندگی کی طرف لے جاکر گھٹن کا ماحول پیدا کرنا ، خواتین کو تعلیم صحافت سمیت تمام شعبوں میں پیچھے دھکیلنے اور ان کو ان کے حقوق سے محروم رکھنا ہے۔ یہ بات کمیٹی کے عمیر بلوچ ، شکور بلوچ ، شبانہ بلو چ اور دیگر نے ہفتہ کو کوئٹہ پریس کلب کے سامنے ایک روزہ علامتی بھوک ہڑتالی کیمپ میں پریس کانفرنس میں کیا ۔ انہوں نے کہا کہ تربت میں خاتون صحافی شاہینہ شاہین بلوچ کو 5 ستمبر کو ان کے گھر میں قتل کیا گیا لیکن اب تک مقدمے میں نامزد ملزمان گرفتار نہیں کئے گئے ، واقعے کے خلاف بلوچستان سمیت ملک بھر اور بیرون ملک انسانی حقوق اور طلباء تنظیمیں ، سیاسی جماعتیں سول سوسائٹی کے نمائندئے ، صحافی سراپا احتجاج ہیں لیکن اس کے باوجود نہ تو اب تک ملزمان کو گرفتار کیا گیا اور نہ ہی انصاف کے تقاضے پورے کئے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جسٹس فار شاہینہ شاہین بلوچ کمیٹی کوئٹہ کی جانب سے کوئٹہ پریس کلب کے سامنے ایک روزہ علامتی بھوک ہڑتال کی گئی اور آج دن بارہ بجے اس سلسلے میں کوئٹہ پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا جائیگا۔انہوں نے کہا کہ اس ظلم کیخلاف ہر فورم پر آواز بلند کرتے ہوئے شاہینہ شاہین کے خاندان کو انصاف دلانے کیلئے کوششیں جاری رکھی جائیں گی۔انہوں نے کہا کہ بلوچ خواتین ملک ناز ، کلثوم بلوچ اور اب شاہینہ شائین کو قتل کیا گیا جس پر خاموش نہیں بیٹھیں گے بلکہ احتجاج کو وسعت دیا جائے گا۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ شاہینہ شاہین کے قاتلوں کو گرفتار کرکے کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔
تازہ ترین