کراچی(اسٹاف رپورٹر) ڈی آئی جی ایسٹ نعمان صدیقی نے کہا ہے کہ کمسن بچی مروہ کے قتل اور زیادتی میں ملوث ملزمان فیض عرف فیضو اور عبداللہ افغانی کے ڈی این اے مقتولہ کے ڈی این اے سے میچ کر گئے ہیں اور دوران تفتیش ملزمان نے جرم کا اعتراف بھی کر لیا ہے، یہ بات انھوں نے اتوار کو پر یس کانفرنس میں کہی، انھوں نے کہا کہ کمسن بچی مروہ 4ستمبر کو صبح گھر سے کیک لینے دکان پر گئی تھی، جہاں سے وہ واپس نہیں آئی ،پی آئی بی تھانے میں رات 10بجے ایف آئی آر درج کی گئی اور 6ستمبرکو کچرا کنڈی سے لاش ملی ، لاش کا پوسٹ مارٹم کر ایا گیا جس میں جنسی زیادتی ثابت ہو گئی ، پولیس نے تفتیش شروع کی اور مروہ کے قتل اور زیادتی میں ملوث مذکورہ ملزمان کو گرفتار کر لیا، دوران تفتیش ملزم فیضو کے دوست نے بتا یا کہ وہ بھاگنا چاہتا تھا، پولیس نے اس کے دوست کی مددسے اسے بھی گرفتار کرلیا، ڈی آئی جی ایسٹ نے مزید کہا کہ ملزم فیضو درزی ہے ،اس نے استاد جاوید سے کپڑے لیے، جس کپڑے میں لاش کو لپیٹا گیا تھا اس کپڑے کو استاد جاوید نے پہنچان لیا، پولیس نے ملزم فیض عرف فیضو اورعبداللہ افغانی کا ڈی این اے کروایا ، 18ستمبر کو ڈی این اے کی رپوٹ میں بھی ثابت ہوگیا کہ ملزمان فیض عرف فیضو اور عبداللہ افغانی نے بچی مروہ کو زیاتی کانشانہ بنا نے کے بعد قتل کیا ہے۔