• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بنگلہ دیش اور سری لنکن کرکٹ ٹیموں کی میزبانی کرنے اور کورونا وبا سے نمٹنے کے حوالے سے عالمی سطح پر پاکستان کا جو تشخص اجاگر ہوا ہے اس سلسلے کی ایک کڑی زمبابوے کی کرکٹ ٹیم کا آئندہ ماہ ہونے والا دورہ پاکستان ہے یقیناً یہ ایونٹ بھی عالمی کرکٹ کی بحالی کے لئے کی جانے والی کوششوں اور کامیابیوں میں ایک تسلسل ثابت ہو گا۔ اس سلسلے میں مہمان کرکٹ ٹیم کو اکتوبر اور نومبر میں محدود اوورز کے6میچوں کے لئے اپنی حکومت سے دورہ پاکستان کی اجازت مل گئی ہے۔ دونوں ٹیموں کے درمیان 30 اکتوبر سے تین نومبر تک تین ون ڈے انٹرنیشنل جبکہ سات سے 10نومبر تک باقی ٹی ٹوینٹی میچ کھیلے جائیں گے۔ اس کے ساتھ ہی پہلے آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ سپر لیگ کا بھی آغاز ہو جائے گا۔ کورونا کے حوالے سے زمبابوے کے ساتھ کھیلی جانے والی متذکرہ سیریز کے بعد پاکستان بین الاقوامی کرکٹ کی میزبانی کرنے والا انگلینڈ کے بعد دوسرا ملک ہو گا۔ پاکستان کرکٹ بورڈ کے مطابق ون ڈے میچ ملتان میں کھیلے جائیں گے جبکہ راولپنڈی ٹی ٹوینٹی میچوں کی میزبانی کرے گا یہ میچ کورونا وائرس کی وجہ سے اسٹیڈیم کے دروازے بند کر کے کھیلے جائیں گے جہاں شائقین کو آنے کی اجازت نہیں ہو گی۔ دونوں ملکوں کے درمیان مجموعی طور پر 1993 سے اب تک کل آٹھ ٹیسٹ سیریز کھیلی جا چکی ہیں جن میں سے تین پاکستان اور پانچ زمبابوے کی سر زمین پر کھیلی گئیں جن میں کل17میچ کھیلے گئے ان میں سے پاکستان نے دس اور زمبابوے نے تین جیتے جبکہ چار ڈرا ہوئے۔ زمبابوے کی ٹیم کا متذکرہ دورہ نہ صرف کرکٹ کے شائقین کیلئے نہایت اہم ہے بلکہ سپر لیگ کے تناظر میں نئے کھلاڑیوں کو آزمانے کا موقع ملے گا ضروری ہو گا کہ اس وقت ڈومیسٹک نظام پر کھلاڑیوں اور انتظامیہ میں جو تحفظات پائے جاتے ہیں انہیں بلاتاخیر دورکیا جائے۔

اداریہ پر ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں00923004647998

تازہ ترین