• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بھارتی انجینئرز کی سنگین غلطی، پل میں 90 ڈگری کا خم

تصویر سوشل میڈیا۔
تصویر سوشل میڈیا۔

بھارت میں انجینئرز نے ریلوے لائن کے اوپر تعمیر کیے گئے پل میں 90 ڈگری کا خم ڈال دیا۔ 

اس حوالے سے معلوم ہوا ہے کہ وسطی بھارت کی ریاست مدھیہ پردیش کی حکومت نے 20 کروڑ روپے (2.3 ملین ڈالر) کی لاگت سے تعمیر ہونے والے ایک پل کے خراب ڈیزائن کی وجہ اس میں 90 ڈگری کا خم  تھا، پروجیکٹ کے سات انجینئرز کو معطل کر دیا۔

نیا ریل اوور بریج، جس کا مدھیہ پردیش کے صدر مقام بھوپال میں دس سال قبل اعلان کیا گیا تھا، اس پر مدھیہ پردیش سرکار کے 20 کروڑ روپے سے زیادہ خرچ ہوئے اور اس کا مقصد مہامائی کا باغ، پشپا نگر اور اسٹیشن ایریا کو نئے بھوپال سے بہتر انداز میں ملانا تھا۔

لیکن یہ پُل اب تک اپنے مقصد میں کامیاب ہونے کے بجائے ایک بڑی انجینئرنگ غلطی کی وجہ سے تنازع کا سبب بن گیا ہے، پُل کے ڈیزائن میں تقریباً 90 درجے کا ایک تیز خم شامل ہے، جو آمد و رفت میں رکاوٹ کا سبب بن رہا ہے۔

حال ہی میں اس وقت سوالات اٹھے جب اس حوالے سے ایک فیچر بھارتی سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی، جس سے حفاظت کے بارے میں خدشات پیدا ہوئے اور یہ سوال اٹھا کہ انجینئرز نے ایسی سنگین غلطی کو کیسے نظر انداز کیا۔

متنازع خبر سوشل میڈیا پر آنے کے بعد ریاستی وزیراعلیٰ موہن یادیو نے اس معاملے کی تحقیقات کا حکم دیا اور اسکی ڈیزائننگ میں شامل سات انجینئروں کو معطل کرنے کا اعلان کیا۔ ساتھ ہی ایک ریٹائرڈ سپرنٹنڈنگ انجینئر کی سرگرمیوں کے حوالے سے بھی ایک اور انکوائری کا حکم دیا، جو کہ ناقص ڈیزائن سے متعلق ہے۔

تاہم اس منصوبے کے چیف انجینئر وی ڈی ورما نے کہا کہ ان کی ٹیم کے پاس 90 ڈگری کے خم  بنانے کے علاوہ کوئی اور راستہ نہیں تھا کیونکہ زمین کی کمی اور قریبی میٹرو اسٹیشن کی موجودگی آڑے آ رہی تھی۔ جس کے بعد اب بھوپال کی انتظامیہ یہ تجویز دے رہی ہے کہ مزید زمین خریدی جائے، جس سے ایک محفوظ موڑ بنانا ممکن ہو سکے گا۔

دلچسپ و عجیب سے مزید