• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

چراغ تلے اندھیرا، تھرکول سے بجلی کی پیداوار، تھر کا علاقہ بدستور روشنی سے محروم

اسلام کوٹ(رپورٹ عبدالغنی بجیر)تھر روشن نہ ہوسکا۔تھر کول سے تیزی سے بجلی پیداوار کے باوجود 2ہزار سے زائد دیہات اندھیرے میں ڈوبے ہوئےہیں۔ضلع بھر کی ضرورت فقط 15 میگاواٹ اوربلاک 2 سے اس وقت نیشنل گرڈ کو روزانہ 660میگاواٹ بجلی منتقل کی جا رہی ہے۔منتخب نمائندوں نے کوئی رپورٹ مرتب نہیں کی۔ علاقہ مکین سہولیات کو ترس گئے۔ تفصیلات کے مطابق ملک میں کول ذخائر کا حب کہا جانے والے صحرائے تھرکی 90فیصد آبادی تاحال بجلی کی نعمت سے محروم ہے۔ضلع کی سات تحصیلوں مٹھی اسلام کوٹ،نگرپاکر،چھاچھرو،ڈاہلی، ڈیپلو،کلوئی کے سرکاری طور رجسٹرڈ دیہات کی تعداد 23سو ہے۔جن میں سے 2ہزار کے قریب دیہات تاحال بجلی سے محروم اور اندھیرے میں ڈوبے ہوئے ہیں۔تھر میں مجموعی طور 12بلاکس میں 75ہزار ارب ٹن کوئلہ کے ذخائر موجود ہیں تاہم اس سے بھی شہریوں کی پریشانی دور نہ ہوسکی ہے۔جن میں سے اسوقت دو بلاکس پر کام تیزی سے جاری ہے بلکہ ڈیڑھ سال قبل تھر کول بلاک 2سے بجلی کی پیدوار شروع ہو چکی ہے۔اور روزانہ 660میگاواٹ بجلی مٹیاری گرڈ اسٹیشن کے ذریعے نیشنل گرڈ کو فراہم کی جا رہی ہے۔تھر میں موجودہ وقت بجلی کی ضرورت فقط 15میگاواٹ بتائی جارہی ہے۔جو کہ پیدوار کے مقابلہ میں معمولی سی ہے۔ایک طرف تھر کول پراجیکٹس کے داخلی و خارجی راستوں پر بڑے بڑے "تھر روشن ہوگا" کے پینافلیکس نصب ہیں تو دوسری جانب قریبی دیہات بھی بجلی سے بدستور محروم ہیں۔جہاں بجلی نہ ہونے کے سبب پانی و دیگر سہولیات بھی نہیں پہنچ پارہی ہیں۔ علاوہ ازیں تھر کے شہروں مٹھی اسلام کوٹ میں جہاں بجلی موجود ہے وہاں اسٹرکچر حد درجے کا کمزور اور گرڈ اسٹیشن خستہ حالی کا شکار ہیں۔نتیجے میں بجلی کی بدترین لوڈ شیڈنگ نے لوگوں کو مشکل میں ڈالا ہوا ہے اور کاروبار ٹھپ پڑ گئے ہیں۔اس ضمن میں جنگ سے بات کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے ضلعی صدر و سینیٹر انجنیئر گیان چند نے کہا ہے کہ تھر کے گائوں گائوں بجلی پہنچانے کے حوالے سے سینیٹ میں آواز بلند کروں گا ۔
تازہ ترین