• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

احمد آباد، کراچی طیارہ حادثے میں کئی چیزیں ایک جیسی تھیں، ظفر مسعود

پاکستانی بینکر ظفر مسعود نے کہا ہے کہ احمد آباد اور کراچی طیارہ حادثے کو مشترک قرار دیا ہے۔

کراچی میں 2020ء طیارہ حادثے میں معجزانہ طور پر بچ جانے والے مسافر معروف بینکر ظفر مسعود نے احمد آباد طیارہ حادثے کا تذکرہ کیا ہے۔

بریک فاسٹ ووڈ جنگ میں اپنی کتاب کی تقریب رونمائی سے خطاب میں ظفر مسعود نے کہا کہ احمد آباد اور کراچی طیارہ حادثے میں کئی چیزیں ایک جیسی تھیں۔

انہوں نے کہا کہ طیارہ حادثے میں زندہ بچ جانے کے بعد ذہنی بحالی اصل چیلنج تھا، احمد آباد حاثے میں بچ جانے والے شخص وشواس کمار کی بھی پہلی نشست تھی اور میری بھی پہلی سیٹ تھی۔

ظفر مسعود نے مزید کہا کہ وشواس کمار نے آخری لمحے میں سیٹ تبدیل کی، میں نے بھی ایسا ہی کیا تھا، ریسکیو کرنے والے کسی شخص کو نہیں معلوم تھا میں کون ہوں۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ جنگ گروپ کے ساتھ میرا پرانا ساتھ ہے، زندگی کا نقصان ہونا سب سے بڑا نقصان ہے، میری کتاب اسی بارے میں ہے کہ زندگی کتنی نازک ہے۔

معروف بینکر کا کہنا تھا کہ میری کتاب کا اردو ورژن بھی فائنل ہوچکا ہے، میں ویسے دیر سے جاگنے کا عادی ہوں، دنیا میں بہت کم لوگ ہیں جو موت کو قریب سے دیکھ کر واپس لوٹتے ہیں۔

اُن کا کہنا تھا کہ میں نے اس کتاب میں تاریخ بھی کوٹ کی ہے، طیارہ کریش میں آخری 30 سیکنڈ ایسے تھے، جیسے میں ایک عدالت میں کھڑا ہوں، ان آخری سیکنڈز میں اپنے آپ کو جوابدہ تھا۔

ظفر مسعود نے کہا کہ اہم ہے کہ آپ اپنےآپ کو معاف کرسکیں، اللّٰہ تعالیٰ تو معاف کردے گا، فزیکل ریکوری آسان تھی لیکن ذہنی ریکوری اصل چیلنج تھا۔

انہوں نے کہا کہ میں بہت خوش قسمت ہوں کہ میرے اردگرد بہترین لوگ رہے، فیملی کی سپورٹ ہو تو انسان ہر مشکل سے نکل آتا ہے، متاثرہ افراد سے رابطہ کرنے کا میرے پاس حوصلہ نہیں تھا۔

قومی خبریں سے مزید