وٹفورڈ(نمائندہ جنگ) وٹفورڈ کےکمیونٹی رہنماحاجی محمد منیر، چوہدری محمد افسر، شفقت اقبال تبسم،عباس بٹ، پروفیسر شاہد اقبال، چوہدری محمد سعید،جاوید احمد شاہ، کو نسلر عمران حمید ملک ،انجینئر عثمان علی خان، سردار شکیل احمد ایڈووکیٹ وزیراعظم پاکستان عمران خان کے اقوام متحدہ میں خطاب پرردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم پاکستان نے مسئلہ کشمیر، بھارت کی کشمیر میں بھارتی فوج کی ریاستی دہشت گردی، کشمیر و فلسطین، خطے میں پائیدار امن کے قیام،مسئلہ کشمیر پر بھارت کی ہٹ دھرمی، اسلام کے دہشت گرد کا پروپیگنڈا، افعانستان میں قیام امن، کرپشن کے خاتمے،امیر و غریب ممالک میں تعمیر وترقی کا معیار ودیگراہم موضوعات کو خوبصورتی سے اٹھایا ۔ عوامی مسلم لیگ کے سینئر نائب صدر حاجی محمد منیر نے کہا کہ وزیراعظم پاکستان عمران خان کو اقوام متحدہ میں بھارت کی رکنیت منسوخ کرنے کا مطالبہ اٹھانا چاہیے تھا ۔ ہماری اصل جنگ بھارت کے ساتھ ہے،پاکستان کا میڈیا بھی بھارت کے پاکستان مخالف پروپیگنڈا کا جواب دے۔ جموں کشمیر نیشنل پارٹی کے سربراہ عباس بٹ نے وزیراعظم پاکستان عمران خان کی تقریر کو مایوس کن قرار دیا اور کہا کہ وزیراعظم پاکستان نے مسئلہ کشمیر کا کوئی متبادل حل پیش نہیں کیاجس سے کشمیر ی عوام مایوس ہوئے ہیں ۔ عباس بٹ نے کہا بھارت نے 5 اگست کو کشمیر کی خصوصی حیثیت تبدیل کر کے خطے کی صورتحال تبدیل کردی ہے۔ ایک طرف کشمیری عوام کے حق خودارادیت کی حمایت کے لئے اقوام متحدہ میں آواز اٹھائی جارہی ہے تو دوسری طرف گلگت بلتستان کو صوبہ بنایا جا رہا ہے جو کشمیر ی عوام کے حق خودارادیت و خود اختیاری کے منافی ہے۔ پاکستان ایسا کوئی قدم نہ اٹھائے جس مسئلہ کشمیر پر پاکستان کا موقف متاثر ہو ۔ کمیونٹی فورم وٹفورڈ کے چوہدری محمد افسر نے کہا وزیراعظم پاکستان عمران خان خان نے مثبت تقریر کی ہے،ضرورت اس امر کی ہے کشمیر میں بھارتی فوج کی ریاستی دہشت کو عالمی سطح پر بےنقاب کرنے کےلئے ضروری موثر سیاسی وسفارتی مہم چلائی جائے ۔ مسلم کانفرنس برطانیہ کے مرکزی نائب صدر سردار شکیل احمد ایڈووکیٹ نے وزیر اعظم پاکستان کی تقریر کو دلیرانہ و جرأت مندانہ کہا،انہوں نے کہا کہ وزیراعظم پاکستان کو کشمیر کی جنگ بندی لائن پر بھارتی فوج کی نہتے معصوم لوگوں پر بھارتی فوج کی بلا جواز فائرنگ روکنے کے لئے جنگ بندی لائن اقوام متحدہ کی امن آرمی تعینات کرنے کا مطالبہ کر نا چاہیے تھا ۔جموں کشمیر لبریشن فرنٹ وٹفورڈ برانچ کے صدر سید جاوید احمد شاہ نے کہا وزیراعظم پاکستان عمران خان نے اقوام متحدہ کے سالانہ اجلاس میں مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے روڈ میپ کا مطالبہ نظر انداز کر دیا ۔انہوں نے کہا مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے ضروری ھے حق خودارادیت کو روڈ میپ کے ساتھ مشروط کیا جائے ۔ جموں کشمیر ہیو من رائٹس کے چیئرمین پروفیسر شاہد اقبال نے وزیراعظم پاکستان عمران خان کی تقریر پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو اقوام متحدہ سے مطالبہ کرنا چاہیے تھا کہ کشمیر میں بھارتی فوج کے مظالم کے خلاف عالمی عدالت انصاف میں مقدمہ دائر کیا جائے ۔جموں کشمیر لبریشن فرنٹ وٹفورڈ برانچ کے سینئر نائب صدر چوہدری محمد سعید نے کہا کشمیر کے حالات سنگین ہیں، وزیراعظم پاکستان عمران خان کو کشمیر میں قائم آزاد کشمیر کے پارلیمانی نظام حکومت کو ایک نمائندہ حکومت تسلیم کرانے کے لئے اقوام متحدہ سیکورٹی کونسل میں مطالبہ اٹھانا چاہیے تھا ۔ کونسلر عمران حمید ملک نے وزیراعظم پاکستان عمران خان کی تقریر پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا وزیراعظم پاکستان نے مسئلہ کشمیر سمیت دیگر اہم موضوعات پر ٹھوس اور جامع پاکستان کا موقف پیش کیا ۔ اس پر ھم ان کو مبارک باد پیش کرتے ہیں ۔شفقت اقبال تبسم نے کہا کہ وزیراعظم پاکستان کو اقوام متحدہ کے جنرل سیکرٹری کے سامنے یہ سوال اٹھانا چاہیے تھا کہ اقوام متحدہ نے مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے کیا اقدامات کیے ۔انجینئر عثمان علی خان نے کہا کہ وزیراعظم پاکستان شملہ معاہدہ ختم کر نے کااعلان کرنا چاہیے تھا ۔