پشاور(خبر نگار خصوصی)وفاقی وزیربرائے منصوبہ بندی و ترقی ا وراصلاحات احسن اقبال نے کہاہے کہ سیاسی استحکام‘ سماجی انصاف اور تحفظ کے بغیر ملک میں ترقی ممکن نہیں گزشتہ سالوں میں پاکستان کوکئی بحرانوںکا سامنا کرنا پڑاتاہم موجودہ وفاقی حکومت نے معاشی واقتصادی ترقی کیلئےمناسب قدامات اٹھا ئے جن کے دوررس اثرات مرتب ہورہے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ ملک میں توانائی سمیت دیگر شعبوں کی ترقی کیلئے ہم پرعزم ہیں۔ وہ جمعہ کے روزنیشنل انسٹیٹیوٹ آف مینجمنٹ پشاور میں ویژ ن 2025 کے حوالے سے 21 ویں مڈ کیریئر مینجمنٹ کو رس اور پراونشل مینجمنٹ سروسز کے شرکا کو لیکچر دے رہے تھے۔ انسٹیٹیو ٹ کی ڈائریکٹر جنرل نگہت مہروز اور ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل سید فاروق شاہ سمیت دیگر اہم شخصیات بھی تقریب میں موجود تھیں۔وفاقی وزیر احسن اقبال نےکہا کہ 2025تک پاکستان دنیاکی25ترقیافتہ ممالک کی صف میں شامل ہوگالیکن آئندہ دورکی ضروریات اورترقی کے عمل کومضبوط اورتیزکرنے کیلئے بہترحکمت عملی اپناکر معاشی واقتصادی ترقی کیلئے ہمیں ٹیکس ریونیوبڑھانے اوربیرونی سرمایہ کاری ممکن بنانی ہوگی۔ انہوں نے کہاکہ ملکی ترقی کیلئےسیاسی استحکام ‘ جمہوریت کے تسلسل‘ تحفظ ‘اورسماجی و معاشرتی انصاف کیلئے نیشنل اکنامک کونسل نے باہمی اتفاق سے منصوبہ بندی کا آغاز کرلیا ہےجبکہ وژن 2025 کےتحت بھی ملک کو علاقائی تجارتی مرکز بنانے کیلئے حکومت نے اشیاء خوردونوش‘پانی اورتوانائی کی حفاظت پر وفاقی حکومت نے خاص توجہ مرکوزکرلی گئی ہے۔انہوںنے کہاکہ 2013کی نسبت لوڈشیڈنگ18تا20گھنٹوںسے کم ہوکر6تا 7گھنٹے تک آگئی ہے پہلے دہشت گردی عروج پرتھی موجودہ وفاقی حکومت میں یہ ختم ہوکر قیام امن ممکن ہوا ہے۔ احسن اقبال نے کہا کہ موجودہ حکومت سے قبل معیشت زوال پذیرتھی مگر اب اس کی سانسیں بحال ہوگئی ہیں بیرونی سرمایہ کاروںکا پاکستان پراعتمادبڑھنے لگاہے اور امید ہے کہ آئندہ دور میں یہ دنیاکی ایک بڑی معیشت بن کر ابھرے گا۔قبل ازیں وفاقی وزیراحسن اقبال نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ اقتصادی راہداری کسی ایک صوبے کی نہیں پورے ملک کامنصوبہ ہے جس میں تمام صوبوںکوساتھ لے کر چلیں گے‘تمام صوبوںمیں انڈسٹریل زونز قائم کئے جائیں گے اوران کے ثمرات سے تمام صوبے مستفیدہوں گے۔