• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

فضل الرحمٰن کو طلبی کا نوٹس جاری نہیں کیا، نیب

قومی احتساب بیورو (نیب) نے کہا ہے کہ جمعیت علماء اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کو پوچھ گچھ کے لیے نیب طلبی کا کوئی نوٹس جاری نہیں کیا گیا۔

نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا پر مولانا فضل الرحمٰن کی طلبی سے متعلق اطلاعات بے بنیاد ہیں۔

کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کو نیب خیبرپختونخوا نے آمدن سے زائد اثاثوں کے کیس میں 8 اکتوبر کو طلب کر لیا ہے۔

ذرائع کے مطابق نیب راولپنڈی نے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کو آج طلب کیا ہے، انہیں ایم ڈی منرل ڈیولپمنٹ کارپوریشن خالد سجاد کھوکھر کی تقرری کے کیس میں طلب کیا گیا ہے۔


واضح رہے کہ کچھ روز سے میڈیا پر خبر گردش کررہی تھی کہ قومی احتساب بیورو (نیب) نے اپوزیشن جماعت جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کو طلب کیا ہے۔

اس سے قبل اطلاعات آئی تھیں کہ نیب نے مالی بدعنوانی اور آمدن سے زائد اثاثے رکھنے کے الزام میں سیکشن 19 کے تحت مولانا فضل الرحمٰن کو طلب کیا ہے۔

اکرم خان درانی نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ قومی احتساب بیورو (نیب) نے مولانا فضل الرحمٰن کے قد کاٹھ کا درست اندازہ نہیں لگایا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ مولانا فضل الرحمٰن کے نیب میں جانے یا نہ جانے کا فیصلہ کوئی اور نہیں صرف جے یو آئی کرے گی۔

حافظ حسین احمد نے ایک بیان میں کہا تھا کہ احتساب کے نام پر نیب کو انتقام اور اپنی بقا کے لیے استعمال کیا جارہا ہے، اے پی سی کے بعد مولانا فضل الرحمٰن کی نیب میں طلبی سے معلوم ہوتا ہے تیر نشانے پر لگا ہے۔

ترجمان جے یو آئی (ف) نے مزید کہا کہ اپوزیشن رہنما حکومت کے خلاف رفتار تیز کرتے ہیں تو نیب کا اسپیڈ بریکر استعمال کیا جاتا ہے۔

تازہ ترین