کراچی(اعظم علی/نمائندہ خصوصی)ادارہ ایمپلائز اولڈ ایج بینیفٹس (EOBI)کی کرپشن اور بڑے اداروں کی ملی بھگت کی وجہ سے ملک کے 23 لاکھ افراد ریٹائرمنٹ کے بعد حکومت پاکستان کی طرف سے دی جانے والی پنشن سے محروم ہیں۔
ای او بی آئی پنشنرز ایسوسی ایشن کے چیرمین اظفر شمیم نے الزام لگایا ہے کہ ای او بی آئی کے افسران یومیہ لاکھوں روپےکی کرپشن کرکے صرف اداروں کا اندراج کرتے ہیں ان کے پورے ملازمین کا اندراج نہیں کرتے۔
ای او بی آئی کی کھربوں روپے کی جائیداد جو کرائے پر دی گئ ہے اس کا سیاسی استعمال کرکے اسٹاک ایکچینج میں شیئرز خریدے جاتے ہیں مگر لاکھوں ضعیف افراد کے ساتھ مجرمانہ حد تک ناروا سلوک کیا جاتا ہے۔
اظفر شمیم کا یہ بھی کہنا تھا کہ موجودہ حکومت نے کئی اصلاحات کی ہیں جس میں ملازمین ازخود ای او بی آئی میں اندراج کر سکیں مگر قانونی پیچیدگیوں کی وجہ سے یہ معاملہ جو کا توں ہے۔
اس کے علاوہ , ہوٹلوں، پیٹرول پمپ ، شاپنگ سینٹرز، سپر مارکیٹ سمیت ملک میں تقریبا 2 لاکھ ادارے ابھی تک رجسٹرڈ ہی نہیں ہیں جس میں لاکھوں ملازمین اپنے حقوق سے ناواقف ہیں۔
اس سلسلے میں ای او بی آئی کے ترجمان سے ان کا موقف لینےکی کوشش کی گئی تو انہوں نے بات کرنے سے گریز کیا۔