• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ایپل کا بڑا نقصان، ایک لاکھ سے زائد موبائل فونز چوری

موبائل فونز اور مختلف گیجٹس بنانے والی دنیا کی معروف کمپنی ’ایپل‘ کو اپنی ڈیوائسز کی ری سائیکلنگ کے معاملے میں بڑا نقصان اٹھانا پڑا۔

غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق ایپل کو تقریباً ایک لاکھ سے زائد موبائل فونز اور دیگر ڈیوائسز کی چوری کا سامنا کرنا پڑگیا۔

رپورٹ کے مطابق ایپل کمپنی نے کینیڈا کی ایک کمپنی کو 2015 سے 2017 کے درمیان اپنی تقریباً 5 لاکھ 76 ہزار 880 ڈیوائسز ری سائیکلنگ کے لیے دیں، جن میں 5 لاکھ 31 ہزار 996 آئی فونز، 25 ہزار 673 آئی پیڈز اور 19 ہزار 277 اسمارٹ واچز شامل ہیں۔

ایپل کا دعویٰ ہے کہ کینیڈین کمپنی جی ای ای پی کی اسکروٹنی میں اس کی تقریباً ایک لاکھ 3 ہزار 845 ڈیوائسز شامل نہیں ہیں۔

موبائل فون کمپنی نے الزام عائد کیا کہ ری سائیکلنگ کمپنی کے ملازمین نے مذکورہ تعداد میں ڈیوائسز کو چوری کیا اور پھر انھیں اپنے طور پر ہی فروخت کردیا۔

ایپل نے یہ بھی کہا کہ جب اس نے سیریل نمبر کے اعتبار سے اپنی ڈیوائسز کو چیک کیا تو ان میں سے 18 فیصد سے زائد یعنی ایک لاکھ 3 ہزار 845 ڈیوائسز مختلف سیلولر نیٹ ورک پر فعال دکھائی دیں۔

اس کا یہ بھی کہنا ہے کہ ان ڈیوائسز کی دوبارہ فروخت یا پھر چوری کر کے فروخت موبائل صارف کے لیے نقصان دہ ہے، کیونکہ ایسی ڈیوائسز سیکیورٹی کے اسٹینڈرڈ پر پورا نہیں اترتیں۔

ایپل نے کینیڈین کمپنی کے ساتھ کام پہلے ہی ختم کردیا تھا جبکہ جنوری میں اس کمپنی کے خلاف مقدمہ بھی دائر کیا تھا، تاہم جی ای ای پی کمپنی نے ایپل کے تمام دعوؤں کو مسترد کردیا ہے۔

تازہ ترین