سکھر (بیورو رپورٹ) ملک کے دیگر شہروں کی طرح سکھر، روہڑی میں بھی اشیائے خورونوش، پھل و فروٹ اور سبزی کی قیمتیں آسمان پر پہنچ گئیں، غریب عوام کی قوت خرید جواب دینے لگی، یومیہ اجرت پر کام کرنیوالا دیہاڑی دار طبقہ بچوں کو دو وقت کی روٹی کھلانے کے لئے فکر مند، انتظامیہ نے ناجائز منافع خوروں کیخلاف کارروائی کے بجائے خاموشی اختیار کررکھی ہے۔ ملک بھر کی طرح سکھر، روہڑی سمیت قرب و جوار کے علاقوں میں بھی مہنگائی کا جن ایک بار پھر بے قابو ہوگیا ہے، آٹا، گھی، چینی، دال، چاول، سبزی ٹماٹر، ہری مرچ، پیاز کے نرخوں میں اچانک 10سے 15روپے فی کلو تک اضافے نے غریب عوام کی مشکلات کئی گنا بڑھادی ہیں۔ وکٹوریہ مارکیٹ، اناج بازار، کریانہ بازار، مسلم بازار، لیاقت بازار، نمک بازار سمیت دیگر تجارتی مراکز میں مذکورہ اشیاء کی قیمتوں میں اضافے پر دکانداروں اور خریداروں کے درمیان نوک جھونک، تلخ کلامی بھی دیکھنے میں آئی، ہر چند دن کے بعد روز مرہ استعمال میں آنیوالی قیمتوں میں اضافے سے غریب افراد کی قوت خرید جواب دے گئی ہے، لوگ مہنگائی کی چکی میں پس کر رہ گئے ہیں، یومیہ اجرت پر کام کرنیوالا دیہاڑی دار طبقہ سب سے زیادہ متاثر ہورہا ہے۔ مہنگائی کے ستائے پریشان حال عوام کا کہنا ہے کہ حکومت غریب عوام سے زندہ رہنے کا حق چھیننا چاہتی ہے، مہنگائی نے زندگیاں اجیرن کردی ہیں، بچوں کو دو وقت کی روٹی کھلانا مشکل سے مشکل تر ہوتا جارہا ہے، ہر چیزکی قیمتیں آسمان سے باتیں کررہی ہیں، ناجائز منافع خور حکومت و انتظامیہ کی رٹ کو چیلنج کررہے ہیں مگر انتظامیہ خاموش ہے، سرکاری نرخ نامے کے بجائے من مانے نرخوں میں اشیاء فروخت کی جارہی ہے، کوئی پوچھنے والا نہیں۔