• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

لاہور: پلازہ میں لگی آگ پر 12 گھنٹے بعد بھی قابو نہ پایا جاسکا


لاہور کے علاقے گلبرگ میں الیکٹرونکس اشیا کے بڑے کاروباری پلازے میں لگنے والی آگ پر 12 گھنٹے بعد بھی قابو پانے کی کوششیں جاری ہیں۔

لاہور کے علاقے گلبرگ میں بلیوارڈ پر واقع الیکٹرونکس اشیا کے بڑے کاروباری پلاز ہ میں صبح 6 بج کر 10 منٹ پر آگ لگی۔

آگ اس قدر تیز تھی کہ دور دور سے دھوئیں کے بادل دکھائی دیتے رہے، کروڑوں روپے کے موبائل فونز، کمپیوٹرز، لیپ ٹاپس اور دیگر الیکٹرونکس اشیا جل کر خاکستر ہوگئیں۔

کروڑوں روپے کا نقصان ہونے پر کئی تاجر زار و قطار روتے رہے، صوبائی وزراء کے آنے پر تاجروں نے احتجاج کرتے ہوئے نعرے بازی کی۔


ریسکیو اور فائر بریگیڈ کی 33 گاڑیوں اور 2 اسنارکلز نے آگ بجھانے کے کاموں میں حصہ لیا۔

ڈی سی لاہور کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ پنجاب کی ہدایت پر پاک آرمی کے واٹر کینن بھی منگوالے گئے جبکہ شیخوپورہ سے بھی فائر ٹینڈرز منگوالیے گئے تھے، پلازہ کی بالائی منزل سے 15 سے زائد افراد کو بحفاظت اتار لیا گیا تھا۔

کئی تاجر اپنی جانوں کی پروا کیے بغیر نچلی منزل میں دکانوں سے قیمتی اشیا نکالتے رہے، کروڑوں روپے کا نقصان دیکھ کر متعدد تاجر زارو قطار روتے رہے، انہوں نے الزام لگایا کہ ریسکیو کی گاڑیاں اطلاع کے باوجود آدھے گھنٹے کی تاخیر سے پہنچیں، جس وجہ سے آگ پھیل گئی۔

وزیرِ صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد، صوبائی وزیر ڈیزاسٹر مینجمنٹ میاں خالد محمود اور وزیر تعلیم پنجاب مراد راس بھی موقع پر پہنچ گئے، جنہیں دیکھ کر تاجروں نے احتجاج شروع کردیا۔

صوبائی وزراء کا کہنا تھا کہ پلازہ بہت بڑا ہے اور یہاں موجود پلاسٹک کی تمام اشیاء شعلے بھڑکانے والی ہیں، آگ بجھانے کے لیے بھرپور کوششیں جاری ہیں۔

وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے واقعےکی تحقیقات کا حکم دے دیا۔

ان کا کہنا تھا کہ آتشزدگی کی وجوہات کا تعین کیا جائے گا اور نقصانات کا تخمینہ لگا کر ازالہ کرنے کے اقدامات کیے جائیں۔

تازہ ترین